امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے کہ عورت کیلئے محرم [مَنِ اسْـتَـطَاعَ اِلَيْہِ سَبِيْلًا]کے تحت فرض ہے،جس عورت کا محرم نہ ہواس سے فرضیت ِحج ساقط ہوجاتی ہے۔ عورت کامحرم اس کاشوہر ہے یا ہروہ شخص جس سے دائمی طور پر نکاح کرنا حرام ہو، مثلاً: بھائی، باپ،چچاوغیرہ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لایحل لامرأۃ تؤمن ب اللہ أن تسافر إلا ومعھا أبوھا أو إبنھا أو زوجھا أو أخوھا أو ذومحرم منھا)[1] یعنی:جوعورت اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتی ہے اس کیلئے حلال نہیں کہ وہ اپنے باپ یابیٹے یا شوہریا بھائی یا کسی محرم کے بغیر سفرکونکلے۔ حج وعمرہ کی اہمیت وفضیلت کے متعلق احادیث حج وعمرہ کی اہمیت،فضیلت وضرورت کے تعلق سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مروی چند ارشاداتِ گرامی پیش کیے جاتے ہیں: ۱۔(عن ا بی ھریرۃ قال قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم العمرۃ إلی العمرۃ کفارۃ لما بینھما والحج المبرور لیس لہ جزاء من الجنۃ)[2] ترجمہ:ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ایک عمرہ گذشتہ عمرہ کے درمیان سرزد ہونے والے گناہوں کا کفار ہ ہے اورحج مبرورکابدلہ تو جنت ہے ۔ ۲۔عن عمر قال قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم :(الإسلام :أن تشھد أن لاإلٰہ إلا ﷲ وأن محمدا رسول ﷲ وأن تقیم الصلاۃ وتوتی الزکاۃ وتحج وتعتمر وتغتسل من الجنابۃ وأن تتم الوضوء وتصوم رمضان) [3] |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |