حوض کوثر پر ایمان کابیان یومِ آخرت پر ایمان لانے کیلئے ضروری ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض پر ایمان لایاجائے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاحوض متواتر احادیث سے ثابت ہے،امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں کتاب الرقاق کے اندر حوض کا باب قائم فرمایاہے،اوراس کے اثبات کیلئے انیس اسانید ذکر فرمائی ہیں۔حافظ ابن حجر نے فتح الباری میں ذکر فرمایا ہےکہ حوض کی احادیث پچاس سے زائد صحابہ سے مروی ہیں،ان میں سے پچیس صحابہ کے نام قاضی عیاض کے حوالے سے گنوائے ہیں اور تین امام نووی سے ،اور اتنی ہی تعداد کا اپنی تحقیق سے اضافہ کیا ہے،اس طرح پچاس سے زیادہ صحابہ کی فہرست مرتب ہوگئی۔[1] حافظ ابن کثیر نے کتاب النھایۃمیں تیس سےز ائد صحابہ سے حوض کی احادیث نقل فرمائیں ہیں۔[2] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کے وصف میں چند احادیث پیش خدمت ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (حوضی مسیرۃ شھر،ماؤہ أبیض من اللبن وریحہ أطیب من المسک، وکیزانہ کنجوم السماء، من شرب منھا فلا یظمأ أبدا)[3] یعنی:میراحوض ایک ماہ کی مسافت کے بقدرہے،اس کاپانی دودھ سے زیادہ سفید اورخوشبو مسک سے زیادہ عمدہ ہے،اس کے آبخورے آسمان کے ستاروں کے برابرہیں،جس نے ایک بار اس کا پانی پی لیا اسے کبھی پیاس نہ لگے گی۔ |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |