3۔ یہ حدیث کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سب مردوں سے محبوب تر تھے۔[1]
4۔ وہ حدیث جس میں مذکور ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو فرمایا کہ:’’ اگر مجھے زندہ نہ پاؤ تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہونا۔‘‘[2]
5۔ وہ حدیث جس میں مذکور ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے لیے عہد نامہ لکھنے کا ارادہ کیا تھا۔[3]
6۔ وہ حدیث جس میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے سب سے پہلے ایمان لانے اور اسراء کی تصدیق کرنے کی وجہ سے لقب صدیق کا ذکر کیا گیا ہے۔[4]
7۔ یہ حدیث’’فَہَلْ اَنْتُمْ تَارِکُوْا لِیْ صَاحِبِیْ‘‘[5]
8۔ جس حدیث میں یہ واقعہ مذکور ہے کہ جب عقبہ بن ابی معیط نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گلے میں چادر ڈالی تھی تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپ کو چھڑایا؛ آپ نے اس وقت فرمایا تھا: ﴿ اَتَقْتُلُوْنَ رَجُلًا اَنْ یَّقُوْلَ رَبِّی اللّٰہُ ﴾۔[غافر ۲۸]
’’کیا تم ایسے آدمی کو قتل کرتے ہو جو کہتا ہے میرا رب اللہ ہے ۔‘‘[6]
9۔ جس حدیث میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو امام صلوٰۃ [7] اور امیر حج مقرر کرنے کا واقعہ مذکورہ ہے۔[8]
10۔ وہ حدیث جس میں وفات رسول کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے صبروثبات اوراستقلال اور امت کی فرماں برداری کا ذکر کیا گیا ہے۔[9]
11۔ وہ حدیث جس میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ان اعمال صالحہ کا ذکر کیا گیا ہے جو آپ نے ایک دن میں انجام دیے تھے؛ جس بھی انسان میں یہ تمام خصائل پائے جائیں ‘ اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے۔[10]
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے کچھ فضائل ایسے بھی ہیں جن میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ آپ کے سہیم و شریک ہیں ، چنانچہ یہ احادیث نبویہ ملاحظہ ہوں :
11۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کردہ یہ حدیث کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے:’’ میں اور ابوبکرو عمر رضی اللہ عنہما آئے میں
|