Maktaba Wahhabi

633 - 764
’’ اور پہلو کے ساتھی سے ۔‘‘ اس کی تفسیر میں کہا گیا ہے: ’’ اس سے مراد سفر کا ساتھی ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ : اس سے مراد بیوی ہے۔ ان دو میں سے ہر ایک کو قلیل و کثیر صحبت حاصل ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بیوی کو صاحبہ کے الفاظ سے بھی پکار ا ہے ۔ ارشاد فرمایا : ﴿ اَنّٰی یَکُوْنُ لَہٗ وَلَدٌ وَّ لَمْ تَکُنْ لَّہٗ صَاحِبَۃٌ ﴾ [الأنعام ۱۰۱] ’’ اللہ تعالیٰ کے اولاد کہاں ہوسکتی ہے حالانکہ اس کے کوئی بیوی تو ہے نہیں ۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’ الرسالۃ‘‘ جسے عبدوس بن مالک نے آپ سے روایت کیا ہے ؛ میں فرماتے ہیں : ’’ جس انسان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کا شرف ایک سال کے لیے حاصل ہوا ؛ یا ایک ماہ یا ایک دن یا ایک گھڑی کے لیے ؛ یا پھر ایمان کی حالت چہرہ نبوت کا دیدار بھی کرلیا‘ وہ آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں شمار ہوگا اور اس کے لیے صحبت کا اسی قدر اجر ہوگا جس قدر وقت اس نے آپ کی ہمراہی میں گزارا ہے۔‘‘ [1] یہ جمہور اہل علم وفقہاء اور اہل کلام کا عقیدہ ہے۔وہ ہر اس انسان کو صحابی شمار کرتے ہیں [جس نے ایمان کی حالت میں دیدار نبوت کی سعادت حاصل کی ہو] بھلے اسے کم وقت صحبت میں رہنے کے لیے ملا ہو یا زیادہ۔ اس میں اختلاف بہت ہی ضعیف ہے۔ جمہور کے قول پر دلیل وہ حدیث ہے جسے امام بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یأتِی علی الناسِ زمان یغزو فِئام مِن الناسِ؛ فیقال لہم: ہل فِیکم من رأی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فیقولون : نعم ؛فیفتح لہم۔ ثم یغزو فِئام مِن الناسِ فیقال لہم: ہل فِیکم من رأی من صحِب رسول اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فیقولون: نعم ؛ فیفتح لہم۔ ثم یغزو فِئام مِن الناسِ فیقال لہم: ہل فِیکم من رأی من صحِب من صحِب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فیقولون :نعم؛ فیفتح لہم)) [2] ’’ لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ کچھ لوگوں گا گروہ جہاد کے لیے نکلیں گے تو ان سے پوچھا جائے گا کہ کیا تم میں کوئی ایسا آدمی بھی ہے کہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہو؟ وہ کہیں گے: جی ہاں ! ہے؛ تو پھر ان کو فتح حاصل ہوگی۔ پھر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ جس میں لوگ جہاد کریں گے تو ان سے پوچھا جائے گا کہ کیا تم میں کوئی ایسا آدمی بھی ہے کہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی کو دیکھا ہو؟ تو وہ کہیں گے کہ: جی ہاں ہے؛ تو پھر انہیں فتح حاصل ہو گی۔پھر کہیں گے: کیا تم میں کوئی ایسا ہے جس نے
Flag Counter