Maktaba Wahhabi

628 - 764
فرمان ِالٰہی ہے: ﴿ وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ﴾ [الانعام ۶۸] ’’ اگر آپ کو شیطان بھلا دے تو یاد آنے کے بعد پھر ایسے ظالم لوگوں کے ساتھ مت بیٹھیں ۔‘‘ فرمان ِالٰہی ہے: ﴿وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَھٰٓؤُلَآئِ الَّذِیْنَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰہِ جَہْدَ اَیْمَانِہِمْ اِنَّہُمْ لَمَعَکُمْ ﴾ [ المائدۃ ۵۳] ’’اور ایماندار کہیں گے: ’’ کیا یہی وہ لوگ ہیں جو بڑے مبالغہ سے اللہ کی قسمیں کھا کھا کر کہتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں ۔‘‘ فرمان ِالٰہی ہے: ﴿اَلَمْ تَری اِِلَی الَّذِیْنَ نَافَقُوْا یَقُوْلُوْنَ لِاِِخْوَانِہِمْ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ لَئِنْ اُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَکُمْ﴾ [الحشر۱۱] ’’کیا آپ نے منافقوں کو نہ دیکھا؟ کہ اپنے اہل کتاب کافر بھائیوں سے کہتے ہیں اگر تم جلا وطن کیے گئے تو ضرور بالضرور ہم تمہارے ساتھ نکل کھڑے ہوں گے ۔‘‘ اور حضرت نوح علیہ السلام کے بارے میں فرمان ِالٰہی ہے: ﴿اہْبِطْ بِسَلٰمٍ مِّنَّا وَ بَرَکٰتٍ عَلَیْکَ وَ عَلٰٓی اُمَمٍ مِّمَّنْ مَّعَکَ وَ اُمَمٌ سَنُمَتِّعُہُمْ﴾ [ہود ۴۸] ’’فر ما دیا گیا کہ اے نوح!ہماری جانب سے سلامتی اور ان برکتوں کے ساتھ اتر،جو تجھ پر ہیں اور تیرے ساتھ کی بہت سی جماعتوں پر اور بہت سی وہ امتیں ہونگی جنہیں ہم فائدہ تو ضرور پہنچائیں گے لیکن پھر انہیں ہماری طرف سے دردناک عذاب پہنچے گا ۔‘‘ فرمان ِالٰہی ہے: ﴿وَ اِذَا صُرِفَتْ اَبْصَارُہُمْ تِلْقَآئَ اَصْحٰبِ النَّارِ قَالُوْا رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ﴾ [ الأعراف ۴۷] ’’جب ان کی نگاہیں اہل دوزخ کی طرف پھیری جائیں گی تو کہیں گے اے ہمارے رب! ہم کو ان ظالم لوگوں کے ساتھ شامل نہ کر۔‘‘ فرمان ِالٰہی ہے: ﴿ قُلْ لَّنْ تَخْرُجُوْا مَعِیَ اَبَدًا وَّلَنْ تُقَاتِلُوْا مَعِیَ عَدُوًّا اِنَّکُمْ رَضِیْتُمْ بِالْقُعُوْدِ اَوَّلَ مَرَّۃٍ فَاقْعُدُوْا مَعَ الْخٰلِفِیْنَ﴾ [التوبہ۸۳] ’’ تو آپ کہہ دیجئے کہ تم میرے ساتھ ہرگز چل نہیں سکتے اور نہ میرے ساتھ تم دشمنوں سے لڑائی کر سکتے ہو۔
Flag Counter