ابوداؤد نے یہ روایت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے ان الفاظ میں ذکر کی ہے :’’ وہ سات سال تک زمین میں بادشاہی کرے گا۔‘‘[1]
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھ کر فرمایا:
’’بیشک میرا یہ بیٹا سردار ہے؛جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کانام رکھا ہے۔عنقریب اس کی نسل سے ایک شخص پیدا ہو گا، جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہم نام ہو گا، وہ سیرت و کردار میں ان جیسا ہو گا۔ مگر شکل وصورت مختلف ہو گی۔ وہ زمین کو عدل سے معمور کردے گا۔‘‘[2]
ان احادیث کے بارے میں کئی ایک گروہ غلط فہمی کاشکار ہوئے ہیں ۔بعض لوگوں نے تواحادیث مہدی کا بالکل ہی انکار کردیا۔اوروہ ابن ماجہ کی اس حدیث سے دلیل پیش کرتے ہیں :
’’ لَا مَہْدِیْ اِلَّا عِیْسٰی بن مریم۔‘‘ ’’عیسی بن مریم علیہ السلام کے علاوہ کوئی مہدی نہیں ۔‘‘[3]
ایک تویہ روایت ضعیف ہے۔ محمد بن ولید بغدادی اور کچھ دوسرے ایسے لوگوں نے اس روایت پر اعتماد کیا جو خود قابل اعتماد نہیں ہیں ۔ نیز اس روایت کو ابن ماجہ نے یونس سے ؛ انہوں نے شافعی سے اوروہ اہل یمن کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں ۔اس آدمی کا نام محمد بن خالد جندی تھا۔اس کی روایات سے استدلال نہیں کیا جاسکتا۔اورنہ ہی یہ روایت مسند امام شافعی میں موجود ہے۔اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ : امام شافعی کا جندی سے سماع ثابت نہیں ۔اور یونس کا امام شافعی سے سماع ثابت نہیں ۔
|