Maktaba Wahhabi

545 - 764
جب ہم فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں تواتر کا دعوی کرتے ہیں توکبھی یہ دعوی تواتر معنوی کے لحاظ سے ہوتا ہے جیسے خلفاء اربعہ کی خلافت؛ جمل اور صفین کے واقعات ؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے شادی کرنا۔ اوراس طرح کے دیگر واقعات جن کے نقل کرنے کے لیے متعین الفاظ کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ واقعہ کا مشہور و معروف ہونا ضروری ہوتاہے۔جیسا کہ صحابہ کرام کی مسابقت اور ان کے اعمال کے بارے میں تواتر۔اور کبھی یہ تواتر لفظی ہوتاہے؛یعنی راویانِ حدیث ایک ہی جیسے ایسے الفاظ میں روایت نقل کریں جن سے علم ضروری حاصل ہو۔ گیارھویں وجہ:....اہل بیت [مثلاً امام جعفر صادق، ان کے والد اور ان کے دادا امام زین العابدین علی بن حسین بن علی رضی اللہ عنہ ] سے منقول تواتر خود اس روایت کو جھٹلا رہا ہے ؛ اس لیے کہ یہ لوگ اپنی امامت کو مبنی بر نص نہیں قرار دیتے تھے ۔بلکہ ایسا دعوی کرنے والوں کو جھٹلایا کرتے تھے۔چہ جائے کہ وہ ایسی نصوص سے بارہ ائمہ کی امامت ثابت کریں ۔ بارھویں وجہ:....بارہ ائمہ کے متعلق جو صحیح حدیث وارد ہوئی ہے اسے امام بخاری ومسلم نے روایت کیا ہے۔ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ فرماتے ہیں : میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا؛ میں نے سنا کہ آپ فرمایارہے تھے: ’’ لوگ اس وقت تک امن و چین اور عزت سے زندگی بسر کرتے رہیں گے جب تک بارہ آدمی ان کے حاکم و امام رہیں گے۔ پھر آہستہ آواز سے ایک بات کہی جو مجھ سے پوشیدہ رہی۔ جب میں نے اپنے والد سے پوچھا تو انھوں نے بتایا کہ وہ بارہ اشخاص سب کے سب قریش میں سے ہوں گے۔‘‘[متفق علیہ اور ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اسلام اس وقت تک غالب رہے گا؛ یہاں تک کہ بارہ خلیفہ ہو گزریں ۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ یہ دین اس وقت تک غالب رہے گا؛ یہاں تک کہ بارہ خلیفہ ہو گزریں ۔ پھرآپ نے آہستہ آواز سے ایک بات کہی جو مجھ سے پوشیدہ رہی۔ جب میں نے اپنے والد سے پوچھا تو انھوں نے بتایا کہ وہ بارہ خلفاء سب کے سب قریش میں سے ہوں گے۔‘‘[1] تورات کی عبارات اس کی تصدیق کرتی ہیں ۔ظاہر ہے کہ اس حدیث سے اثناء عشریہ کے بارہ امام مراد نہیں لیے جا سکتے ۔ اس لیے کہ حدیث کے واضح الفاظ ہیں کہ: ’’اسلام اس وقت تک غالب رہے گا؛یا فرمایا:’’یہ دین اس وقت تک غالب رہے گا۔‘‘ یا فرمایا کہ :’’لوگ اس وقت تک خوشحال رہیں گے۔‘‘ یہ تمام روایات دلالت کرتی ہیں کہ ان ائمہ کی ولایت کے عہد میں اسلام کو قائم اور غالب ہونا چاہیے۔ اور جب ان
Flag Counter