Maktaba Wahhabi

305 - 764
مندی کا اظہار کیا ہے۔ اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوْا عَنْہُ﴾ [التوبۃ ۱۰۰] ’’اور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے ۔‘‘ نیزاﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿لَا یَسْتَوِی مِنْکُمْ مَنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ اُوْلٰٓئِکَ اَعْظَمُ دَرَجَۃً مِّنْ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوْا وَکُلًّا وَعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنَی ﴾ [الحد ید ۱۰] ’’ تم میں سے جن لوگوں نے فتح سے پہلے فی سبیل اللہ دیا ہے اور قتال کیا ہے وہ(دوسروں کے) برابر نہیں بلکہ ان کے بہت بڑے درجے ہیں جنہوں نے فتح کے بعد خیراتیں دیں اور جہاد کیے، ہاں بھلائی کا وعدہ تو اللہ تعالیٰ کا ان سب سے ہے۔‘‘ اور اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا﴾ [الفتح۲۹] ’’محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں کافروں پر سخت ہیں آپس میں رحمدل ہیں ، آپ انہیں دیکھیں گے رکوع اور سجدے کر رہے ہیں ؛اوراللہ تعالیٰ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں ہیں ۔‘‘ اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِِذْ یُبَایِعُوْنَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ ﴾ (الفتح:۱۸) ’’یقیناً اﷲتعالیٰ مومنوں سے راضی ہو گیا جب وہ درخت کے نیچے آپ کی بیعت کر رہے تھے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿لِلْفُقَرَآئِ الْمُہَاجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِہِمْ وَ اَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَ رِضْوَانًا﴾ (الحشر:۸) ’’ان تنگدست مہاجرین کے لیے جن کو اپنے گھر بار سے نکالا گیا وہ اﷲ کا فضل اور اس کی رضا مندی چاہتے ہیں ۔‘‘ اس قسم کی دیگر آیات قرآنیہ۔ پس جو چیز ہمیں قرآنی دلائل کی روشنی میں یقینی طور پر معلوم ہے ‘اسے ہم ان جھوٹی روایات کی وجہ سے کیسے رد کرسکتے ہیں کہ جن روایات کا گھڑنے والا نہ ہی اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہونے سے ڈرتا ہے اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کے وقار وعزت کا خیال رکھتاہے۔
Flag Counter