’’اس نے دو دریا جاری کر دیئے جو ایک دوسرے سے مل جاتے ہیں ۔ان دونوں کے درمیان ایک پردہ ہے( جس سے ) وہ آگے نہیں بڑھتے۔‘‘
ثعلبی اور ابونعیم حضرت ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ ﴿مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیَانِ﴾سے حضرت علی رضی اللہ عنہ و فاطمہ مراد ہیں ۔﴿بَیْنَہُمَا بَرْزَخٌ لَا یَبْغِیَانِ﴾ یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور﴿یَخْرُجُ مِنْہُمَا اللُّؤْ لُؤُ وَالْمَرْجَانُ﴾ سے حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما مراد ہیں ۔ یہ فضیلت صحابہ میں سے اور کسی کے حصہ میں نہیں آئی، لہٰذا حضرت علی رضی اللہ عنہ اولیٰ بالامامت ہوں گے۔‘‘[شیعہ کا بیان ختم ہوا]
جواب:گزارش ہے کہ یہ بات اور اس طرح کی دیگر باتیں [اور باطل تفسیریں ] وہی بیان کرسکتا ہے جسے یہ بھی پتہ نہ ہو کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ یہ تفسیر قرآن نہیں بلکہ تحریف و ہذیان ہے جسے ملاحدہ اور باطنی قرامطہ نے وضع کیا ہے۔ بلکہ یہ قول بہت سے قرامطہ کے قول سے بھی بڑھ کر خطرناک اور شر پر مبنی قول ہے۔تفسیر کا یہ طریقہ ان ملحدین کا طریقہ ہے جو کہ قرآن پر طعنہ زنی کرنا چاہتے ہیں ۔بلکہ قرآن کے بارے میں ایسی باتیں کہنا سب سے بڑی قدح وتشنیع کا موجب ہیں ۔ حقیقت میں یہ رافضیوں کا الحاد ہے ۔[اہل ِ]سنت کی طرف منسوب جاہلوں کی ان چار میں اپنی ہی تفسیر ہے۔ اگرچہ یہ تفسیر بھی باطل ہے؛ تاہم شیعہ کی تفسیر سے قدرے بہتر ہے۔ وہ کہتے ہیں :
الصابِرِین: سے مراد محمد صلی اللہ علیہ وسلم ۔ الصادِقِین سے مراد: أبو بکر رضی اللہ عنہ
القانِتِین سے مراد: عمر رضی اللہ عنہ ، المنفِقِین سے مراد: عثمان رضی اللہ عنہ
المستغفِرِین بِالأسحارِ سے مراد: علِی رضی اللہ عنہ ۔
بالکل ویسے ہی جیسا کہ اس آیت کی تفسیر میں کرتے ہیں :
مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ:
وَالَّذِينَ مَعَهُ:سے مراد (أبو بکر رضی اللہ عنہ ) أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ سے مراد:(عمر رضی اللہ عنہ )۔
رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ سے مراد: (عثمان رضی اللہ عنہ )۔ تَرَاهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا:سے مراد(علِی رضی اللہ عنہ )ہیں
اور جیسا کہ یہ کہتے ہیں کہ:
وَالتِّينِ سے مراد:حضرت أبو بکر رضی اللہ عنہ وَالزَّيْتُونِ سے مراد: حضرت عمر رضی اللہ عنہ
وَطُورِ سِينِينَسے مراد: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ۔ الْبَلَدِ الْأَمِينِسے مراد:حضرت علِی رضی اللہ عنہ ہیں ۔
اور جیسا کہ یہ بھی کہتے ہیں کہ:
﴿وَالْعَصْرِ () إِنَّ الْإِنْسَانَ لَفِي خُسْرٍ:
إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا: سے مراد حضرت أبو بکر رضی اللہ عنہ ۔
وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ:سے مراد حضرت عمر رضی اللہ عنہ
|