Maktaba Wahhabi

153 - 764
کیا ان کافروں کے لیے جہنم میں کوئی رہنے کی جگہ نہیں ہے؟‘‘ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے : ﴿وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا اَوْ کَذَّبَ بِاٰیٰتِہٖ اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الظّٰلِمُوْنَ﴾[[الانعام: 21] ’’اور اس سے زیادہ ظالم کون ہے جس نے اللہ پر کوئی جھوٹ باندھا، یا اس کی آیات کو جھٹلایا، بے شک حقیقت یہ ہے کہ ظالم لوگ فلاح نہیں پاتے۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے انبیائے کرام علیہم السلام کے اوصاف بیان کیے؛ جو کہ تمام لوگوں سے بڑھ کر ان صفات کے حق دار تھے؛ اس لیے کہ ان میں ہر ایک سچا پیغام لے کر آتا ہے اور جھوٹ نہیں بولتا؛اور ان میں ہر ایک اپنی ذات میں سچا اور اپنے علاوہ دوسرے لوگوں کی تصدیق کرنے والا ہوتا ہے۔ جب اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان اصناف میں سے ایک صنف کے متعلق تھا؛ جس میں مقصود کوئی فرد واحد بعینہ نہیں ہوتا؛ تواس کی ضمیر کا اعادہ جمع کے صیغہ کے ساتھ کیا؛ اور ارشاد فرمایا : ﴿وَالَّذِیْ جَائَ بِالصِّدْقِ وَصَدَّقَ بِہٖ اُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْمُتَّقُوْنَ﴾ [الزمرِ: 33] ’’اور وہ شخص جو سچ لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی یہی لوگ بچنے والے ہیں ۔‘‘ آپ بہت سارے علم اور دین کی طرف منسوب لوگوں کو ایسا پائیں گے جو اپنی بات کرنے میں جھوٹ نہیں بولتے ؛ بلکہ وہ سچ بات کے علاوہ کچھ بولتے ہی نہیں ۔ لیکن اگر کوئی دوسرا انہیں کسی سچ کی خبر دے تو اس کی تصدیق نہیں کرے۔ ان کی ہویٰ پرستی اور جہالت انہیں اپنے علاوہ دوسروں کی تکذیب پر ابھارتی ہے؛ بھلے وہ سچا ہی کیوں نہ ہو ۔ یا تو وہ اپنے ہم مثل کی تکذیب کرتا ہے ؛ یا پھر ان لوگوں کی تکذیب کرتا ہے جن کا تعلق اس کے گروہ اور فرقہ سے نہ ہو۔ صرف سچے انسان کو جھٹلانا ؛ خود ہی ایک جھوٹ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے انسان کو اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے ساتھ ملایا ہے جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ گھڑتے ہیں ۔ اور ارشاد فرمایا: ﴿فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَبَ عَلٰی اللّٰہِ وَکَذَّبَ بِالصِّدْقِ اِِذْ جَائَہُ اَلَیْسَ فِیْ جَہَنَّمَ مَثْوًی لِلْکٰفِرِیْنَ ﴾ ’’(پھر اس سے زیادہ کون ظالم ہے جس نے اللہ پر جھوٹ بولا اور سچ کو جھٹلایا جب وہ اس کے پاس آیا، کیا ان کافروں کے لیے جہنم میں کوئی ٹھکانا نہیں ؟‘‘ پس یہ دونوں قسم کے لوگ جھوٹے ہیں ۔ پہلا اس لیے جھوٹا ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جھوٹی خبریں دیتا ہے۔ اور یہ دوسرا مخبر عن اللہ کی طرف سے خبر دینے میں جھوٹا ہے۔ نصاری میں اللہ تعالیٰ جھوٹ گھڑنے والے بہت زیادہ ہیں ۔اور یہود میں حق بات کو جھٹلانے والے بہت زیادہ ہیں ۔ پس اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے جب سچ بات کوجھٹلانے والے کا ذکر کیا ؛ تواس کی دوسری قسم بنائی۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ
Flag Counter