Maktaba Wahhabi

125 - 764
تیسری بات:....بیشک اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوْا عَنْہُ وَ اَعَدَّ لَہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَہَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾ (التوبۃ:۱۰۰) ’’مہاجرین و انصار میں سے اوّلین سابقین اور وہ لوگ جنھوں نے نیک اعمال میں ان کی پیروی کی اﷲتعالیٰ ان سے راضی ہو گئے؛ اور ان کے لیے ایسے باغات تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں ؛ یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ثُمَّ اَوْرَثْنَا الْکِتٰبَ الَّذِیْنَ اصْطَفَیْنَا مِنْ عِبَادِنَا فَمِنْہُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِہٖ وَ مِنْہُمْ مُّقْتَصِدٌ وَ مِنْہُمْ سَابِقٌ بِالْخَیْرٰتِ بِاِذْنِ اللّٰہِ﴾ [فاطر ۳۲] ’’پھر ہم نے ان لوگوں کو (اس)کتاب کا وارث بنایا جن کو ہم نے اپنے بندوں میں پسند فرمایا۔ پھر بعضے تو ان میں اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہیں اور بعضے ان میں متوسط درجے کے ہیں اور بعضے ان میں اللہ کی توفیق سے نیکیوں میں ترقی کیے چلے جاتے ہیں ۔‘‘ سابقین اولین وہ صحابہ ہیں جنھوں نے فتح مکہ سے قبل اﷲکی راہ میں مال خرچ کیا اور جہاد کیا۔یہ ان لوگوں سے افضل ہیں جنہوں نے فتح کے بعد اللہ کی راہ میں خرچ کیا اور جہاد کیا۔ اس میں وہ صحابہ بھی شامل ہیں جنھوں نے بیعت رضوان میں شرکت کی تھی؛ ان کی تعداد چودہ سو سے زیادہ تھی۔ پھر یہ بات کیوں کر صحیح ہو سکتی ہے کہ پوری امت میں ایک ہی سابق (حضرت علی) تھے؟ چوتھی بات:....شیعہ مصنف کا یہ کہناکہ : ’’ یہ فضیلت آپ کے علاوہ کسی دوسرے کو حاصل نہیں ہوسکی ۔‘‘ یہ بالکل غلط بات ہے۔ علمائے کرام رحمہم اللہ کا اختلاف ہے کہ سب سے پہلے کون اسلام لایا تھا؟ایک قول یہ ہے کہ حالانکہ مردوں میں سب سے پہلے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اسلام لائے تھے؛ اس لحاظ سے آپ کا ایمان لانا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ایمان لانے سے پہلے تھا۔اور ایک قول یہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ آپ سے پہلے ایمان لائے تھے۔لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ اس وقت بالکل چھوٹے تھے ۔ اس بات میں علماء کا اختلاف ہے کہ آیا بچے کا اسلام لانا شرعاً معتبر بھی ہے یا نہیں ؟ لیکن اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا اسلام باقی سب کی نسبت اکمل و انفع تھا۔پس اس لحاظ سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ بالاتفاق سابق بالایمان ہیں ۔اور دوسرے قول کے مطابق آپ کو علی الاطلاق سبقت حاصل ہے۔ تو پھر بغیر کسی دلیل کے کیسے یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو ان پر سبقت حاصل ہے؟ پانچویں بات:....اس آیت میں سابقین اولین کو فضیلت دی گئی ہے۔ اس میں کوئی ایسی دلیل نہیں ہے کہ جس کا
Flag Counter