Maktaba Wahhabi

123 - 764
بھی غداری کرتے رہے ہیں ۔ صحیحین میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے : ’’ جس شخص میں یہ چاروں خصلتیں جمع ہو جائیں تو وہ خالص منافق ہے۔ اور جس میں ان میں سے کوئی ایک خصلت پائی جائے تو سمجھ لو کہ اس میں منافق کی ایک خصلت پیدا ہوگئی جب تک کہ اس کو چھوڑ نہ دے: جب بات کرے تو جھوٹ بولے ۔جب عہد کرے تو توڑ ڈالے ۔جب اسے امانت دی جائے تو خیانت کرے اور جب جھگڑا کرے تو آپے سے باہر ہو جائے۔‘‘ [1] اس موضوع کو تفصیل سے بیان کرنے کا یہ موقعہ نہیں ہے۔ [2] یہاں پر مقصود یہ ہے کہ یہ کہنا بالکل محال ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض کے علاوہ منافقت کی کوئی نشانی نہیں ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی ایک نے بھی ایسی کوئی بات نہیں کہی۔ لیکن اتنا ضرور کہا جاسکتا ہے کہ آپ سے بغض رکھنا نفاق کی منجملہ نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔جیسا کہ صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’ مجھ سے بغض منافق ہی رکھے گا۔‘‘تو اس کی توجیہ یہ ہے کہ جس انسان کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمات جلیلہ اور آپ کے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان اور جہاد فے سبیل اللہ کا علم ہو؛ اور پھر وہ آپ سے دشمنی رکھے ؛ ایسا انسان یقیناً منافق ہے۔ ایسے ہی نفاق کی نشانیوں میں سے انصار رضی اللہ عنہم کے ساتھ بغض رکھنا بھی ہے۔انصار بہت بڑا عظیم قبیلہ تھا ؛ اور مدینہ ان کا شہر تھا۔ یہی انصار وہ لوگ تھے جو ایمان لائے ؛ مہاجرین کوپناہ دی؛ ان کے پاس ہجرت کرکے آنے سے اسلام و ایمان کو عزت نصیب ہوئی ۔ اہل ایمان کو غلبہ حاصل ہوا۔ اور انہیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت و اکرام کا وہ اعزاز حاصل ہوا جو کسی دوسرے شہر والے کو اور نہ ہی اس قبیلہ کے علاوہ کسی دوسرے قبیلہ کو نصیب ہوسکا۔ پس ان سے منافق کے علاوہ کوئی انسان بغض رکھ ہی نہیں سکتا۔لیکن اس قدر و منزلت کے باوجود یہ لوگ مہاجرین سے افضل نہیں ہیں ؛ مہاجرین کو اللہ تعالیٰ نے ان پر فضیلت سے نوازا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ کسی انسان سے بغض کے منافقت کی نشانی ہونے سے یہ لازم نہیں آجاتا کہ وہ دوسرے تمام لوگوں سے افضل ہے۔ او رجو کوئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے احوال اور سوانح جانتا ہے اسے علم ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بڑھ کر کفار اور منافقین کے دشمن تھے۔ اورآپ اسلام کی عزت افزائی ؛ نصرت اور کفار کی رسوائی و ذلت پر حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بڑھ کر اثر انداز ہوئے تھے اور اللہ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن کفار و منافقین حضرت علی رضی اللہ عنہ سے
Flag Counter