Maktaba Wahhabi

113 - 764
پھر جس کی یہ صفت اللہ نے بیان کی ہو؛ اسے چھوڑ کر کسی ایسے کو ہادی کیوں مانا جاسکتا ہے جس میں یہ وصف موجود نہ ہو؟ پانچویں وجہ:....شیعہ کا قول کہ ’’ ہدایت یافتہ لوگ آپ ( حضرت علی) سے راہ پاتے ہیں ۔‘‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں سے جس مسلمان نے بھی ہدایت پائی اس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ذریعہ ہی پائی۔ یہ واضح جھوٹ ہے اس لیے کہ لا تعداد لوگ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم سے ہدایت پاکر جنت کے وارث بنے ؛اور انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ایک لفظ تک نہیں سنا۔ اکثر لوگ جو ایمان لائے تھے ان میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا کچھ بھی کردار نہیں ۔جب بیرونی بلاد و امصار فتح ہوئے تو وہاں کے لوگوں نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ہاتھوں پر اسلام قبول کیا اور ان سے فیض ہدایت حاصل کیا۔[انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی صورت تک بھی نہیں دیکھی؛ اس لیے کہ آپ ان دنوں مدینہ میں بود و باش رکھتے تھے]۔جمہور اہل اسلام نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کچھ بھی نہیں سنا؛تو پھر شیعہ کا دعویٰ کیوں کر درست ہو سکتا ہے کہ ہدایت پانے والے آپ سے پاتے ہیں ؟ چھٹی وجہ :....یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ قول:’’ بیشک آپ ڈرانے والے ہیں ؛ اور ہر قوم کو ہدایت دینے والا ہوتا ہے ‘‘اس سے مراد اللہ تعالیٰ ہیں ۔ یہ قول انتہائی ضعیف ہے۔ اور ایسے ہی جن لوگوں نے یہ تفسیر کی ہے : آپ ڈرانے والے ہیں اور ہر قوم کو ہدایت دینے والے ہیں ۔یہ بھی ضعیف قول ہے۔اس کا صحیح معنی یہ ہے کہ : بیشک آپ ڈرانے والے ہیں ؛ جیسا کہ آپ سے پہلے ڈرانے والے بھیجے گئے تھے۔ اور ہر امت میں ڈرانے والا ہوتا ہے جو انہیں ہدایت کی راہ دکھاتا ہے ؛ یعنی خیر کی طرف بلاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ اِنْ مِّنْ اُمَّۃٍ اِلَّا خَلَا فِیْہَا نَذِیْرٌo﴾ [فاطر۲۴]۔ ’’اور کوئی امت ایسی نہیں ہوئی جس میں کوئی ڈر سنانے والا نہ گزرا ہو۔‘‘ مفسرین کرام رحمہم اللہ کی ایک جماعت جیسے حضرت قتادہ؛ عکرمہ ؛ ابو الضحی؛ اور عبدالرحمن بن زید کا یہی قول ہے۔ابن جریر الطبری کہتے ہیں : (( حدثنا بِشر، حدثنا یزِید، حدثنا سعِید، عن قتادۃ، وحدثنا أبو کریب حدثنا وکِیع، حدثنا سفیان، عنِ السدِیِ، عن عِکرِمۃ ومنصور عن أبِی الضحیٰ: ﴿اِنَّمَا اَنْتَ مُنْذِرٌ﴾ ﴿وَّ لِکُلِّ قَوْمٍ ہَادٍ﴾ قالا: ’’محمد ہو المنذِر وہو الہادِی۔)) ابو ضحی سے روایت ہے ؛ وہ کہتے ہیں :﴿اِنَّمَا اَنْتَ مُنْذِرٌ﴾ ﴿وَّ لِکُلِّ قَوْمٍ ہَادٍ﴾ : ’’ محمد صلی اللہ علیہ وسلم وہی منذر ہیں اور وہی ہادی ہیں ۔‘‘[1]
Flag Counter