Maktaba Wahhabi

101 - 764
بھی کسی دوسرے کے ساتھ اس طرح کی عیب جوئی یا طعنہ زنی نہ کرے؛ حالانکہ تمام اہل ایمان آپس میں مساوی نہیں ہے۔نہ ہی احکام میں اورنہ ہی فضیلت میں ؛ جیسے ظالم اورمظلوم ؛ اور امام اور مأموم وغیرہ۔ اسی طرح سے اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں :﴿ثُمَّ اَنْتُمْ ھٰؤُلَآئِ تَقْتُلُوْنَ اَنْفُسَکُمْ﴾ (البقرۃ:۸۵) ’’ لیکن پھر بھی تم نے آپس میں ایک دوسرے کو قتل کیا۔‘‘ یعنی بعض لوگ دوسرے بعض لوگوں کوقتل کرنے لگے۔ جب اس آیت میں یہ لفظ:﴿وَ اَنْفُسَنَا وَ اَنْفُسَکُمْ﴾ [آل عمران۶۱]ان دوسری آیات میں وارد لفظ کی طرح تھا؛ جیسا کہ ﴿وَلَا تَلْمِزُوا اَنفُسَکُمْ﴾(الحجرات۱۱) ﴿ لَوْ لَا اِذْ سَمِعْتُمُوْہُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بِاَنْفُسِہِمْ خَیْرًا﴾ (النور:۱۲) ؛ حالانکہ یہاں پر مساوا ت واجب ہی نہیں بلکہ ممتنع ہے؛ ایسے ہی شیعہ مصنف کے استدلال میں بھی یہ لفظ مساوات پر دلالت نہیں کرتا۔بلکہ یہ لفظ مختلف امور کی مشابہت و مماثلت پر دلالت کرتا ہے۔مماثلت اور مشابہت بعض امور میں اشتراک کی وجہ سے ہوتی ہے۔جیسا کہ ایمان میں اشتراک ؛ تمام اہل ایمان آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔اللہ تعالیٰ کے اس فرمان: ﴿ لَوْ لَا اِذْ سَمِعْتُمُوْہُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بِاَنْفُسِہِمْ خَیْرًا﴾(النور:۱۲) ؛ میں یہی مراد ہے۔ اور ایسے ہی اس آیت میں بھی :﴿وَلَا تَلْمِزُوا اَنفُسَکُمْ﴾یہی مراد ہے ۔ کبھی یہ اشتراک [ظاہر]دین میں پایا جاتا ہے ؛ جب ان میں کوئی منافق بھی موجود ہو۔جیساکہ اسلام میں منافقین کا مسلمانوں کے ساتھ ظاہری اشتراک ۔اور اگر اس کے ساتھ نسب میں بھی اشتراک ہو تو زیادہ پختہ ہوجاتا ہے۔ موسیٰ علیہ السلام کی قوم کو ’’ اپنے نفوس‘‘ اسی اعتبار سے کہا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان : ﴿تَعَالَوْا نَدْعُ اَبْنَآئَ نَا وَ اَبْنَآئَکُمْ وَنِسَآئَنَا وَ نِسَآئَ کُمْ وَ اَنْفُسَنَا وَ اَنْفُسَکُمْ ﴾ [آل عمران۶۱] ’’تو آپ فرمادیں آؤ ہم تم اپنے اپنے فرزندوں کو اور اپنی اپنی عورتوں کو اور ہم تم خاص اپنی اپنی جانوں کو بلا لیں ۔‘‘ اس سے مراد یہ ہے کہ ہم اپنے مردوں کو بلاتے ہیں اور تم اپنے مردوں کو بلاؤ۔ یعنی وہ مرد جو دین اور نسب میں ہماری جنس سے ہیں ‘ اور وہ مرد جو تمہاری جنس سے ہیں ۔یا پھر یہاں پر مجانست سے مراد صرف قرابت ہے۔اس لیے کہ آیت میں یوں فرمایاگیا ہے : ﴿اَبْنَآئَ نَا وَ اَبْنَآئَکُمْ وَنِسَآئَنَا وَ نِسَآئَ کُمْ﴾ [آل عمران۶۱] ’’ اپنے اپنے فرزندوں کو اور ہم تم اپنی اپنی عورتوں کو ۔‘‘ یہاں پر اولاد ؛ عورتوں اور مردوں کا ذکر کیا گیا ہے۔اس سے معلوم ہوا کہ قریبی رشتہ داروں کی اولاد عورتیں اور مرد
Flag Counter