٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی آدمی نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو رحمتِ الٰہی اس کی طرف متوجہ ہو جاتی ہے۔‘‘ [1]
٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’میں نے خواب میں اپنے بابرکت اور بلند قدر پروردگار کو بہترین صورت میں دیکھا، اس نے کہا: اے محمد! میں نے کہا:اے میرے رب! میں حاضر ہوں۔ اللہ نے فرمایا: مقرب فرشتے کس بات پر بحث کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: اے میرے پروردگار! میں نہیں جانتا۔ اللہ نے تین بار پوچھا۔ میں نے ہر بار یہی جواب دیا۔ پھر میں نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا کہ اس نے اپنا (مبارک) ہاتھ میرے کندھوں کے درمیان رکھا یہاں تک کہ میں نے اللہ تعالیٰ کی انگلیوں[2] کی ٹھنڈک اپنی چھاتی کے درمیان محسوس کی۔ پھر میرے لیے ہر چیز ظاہر ہوگئی اور میں نے سب کو پہچان لیا۔[3] پھر فرمایا: اے محمد! میں نے کہا: میرے رب! میں حاضر ہوں۔ اللہ نے فرمایا: مقرب فرشتے کس بات پر بحث کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: کفارات (گناہوں کا کفارہ بننے والی نیکیوں) کے بارے میں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وہ کیا ہیں؟ میں نے کہا: نماز باجماعت کے لیے پیدل چل کر جانا۔ نماز کے بعد مسجدوں میں بیٹھنا اور مشقت (سردی یا بیماری وغیرہ)کے وقت پورا وضو کرنا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اور کس چیز پر بحث کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: درجات کی بلندی کے بارے میں۔ اللہ تعالیٰ نے پوچھا: وہ کن چیزوں میں ہے؟ میں نے کہا: لوگوں کو کھانا کھلانے، نرم بات کرنے اور رات کو نماز پڑھنے میں جبکہ لوگ سو رہے ہوں، پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اب جوچاہو دعا کرو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر میں نے یہ دعا کی:
|