Maktaba Wahhabi

73 - 545
اور یہ گھاٹے کا سودا نہیں ہے۔ ﴿إِنَّمَا يَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ إِنَّ اللّٰهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ[1] ”اللہ سے تو اُس کے بندوں میں سے صرف وہی ڈرتے ہیں جو صاحبِ علم ہیں،بیشک اللہ غالب،بخشنےوالا ہے۔“ تعمیر انسانیت ،اصلاحِ معاشرہ اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کا یہی صحیح وسالم طریقہ کار ہے،اور یہی طائفہ منصورہ اور فرقہ ناجیہ کافرض منصبی ہے۔ ؎ وَلِلنّاسِ فِيمَا يَعْشِقُونَ مَذَاهِبُ اور علماءحق اور علماء سوء کے مابین ،یہی مابہ الامتیاز وصف ہےعلماء حق معاشرے کے امام اور پیشوا ہوتے ہیں،جبکہ علماء سوء خواہشاتِ نفس کے پجاری اورعوام كَالْأَنْعَامِکے مقتدی ہوتے ہیں۔ ﴿ثُمَّ أَوْرَثْنَا الْكِتَابَ الَّذِينَ اصْطَفَيْنَا مِنْ عِبَادِنَا فَمِنْهُمْ ظَالِمٌ لِنَفْسِهِ وَمِنْهُمْ مُقْتَصِدٌ وَمِنْهُمْ سَابِقٌ بِالْخَيْرَاتِ بِإِذْنِ اللّٰهِ ذَلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الْكَبِيرُ[2] ”پھر ہم نے ان لوگوں کو کتاب کا وارث ٹھہرایا جن کو اپنے بندوں میں سے برگزیدہ کیا تو کچھ تو اُن میں سے اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں اور کچھ میانہ روہیں اور کچھ اللہ کے حکم سے نیکیوں میں آگے نکل جانےوالے ہیں،یہی بڑا فضل ہے۔“ اگراسوۂ رسول اور منہج نبوی کے علمبردار ،مسلک سلف صالحین کےدعویدار اہلحدیث کےاہل علم بھی” سابق بالخیرات“ نہیں ہونگے تو پھر یہ امید کس سے رکھی جائے؟اور
Flag Counter