Maktaba Wahhabi

427 - 545
شرکت ومشارکہ میں لُغوی فرق ”شرکت“ باب سمع سے ثلاثی مجرد کا مصدر ہے،جبکہ ”مشارکہ“ باب مفاعلہ کا مصدر ہے،جس کی وجہ سے خصوصیات ابواب کے تحت”شرکت“ کے معنی مطلقاً شریک ہونے کے ہیں ،جبکہ”مشارکہ“ کے معنی باہم شریک ہونے کے اور ایک دوسرے کے حصّہ دار بننے کے ہیں۔ مشارکہ میں نفع کی شرح اس ضمن میں فقہاء کے مابین یہ اختلاف پایاجاتا ہے کہ کیا ہر فریق اپنے لگائے گئے سرمائے کے تناسب سے نفع لے گا یا اس میں کمی بیشی کی جاسکتی ہے ابن قدامہ اور المغنی میں اس اختلاف کو بیان کیا گیا ہے۔ 1۔امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے مسلک کے مطابق لگائے گئے سرمائے کے تناسب سے زیادہ نفع نہیں لیا جاسکتا۔ 2۔امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک فریقین کی آزادانہ رضا مندی سے نفع کے تناسب کو سرمائے کے تناسب سے کم یا زیادہ کیا جاسکتا ہے۔[1] 3۔امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ مشارکہ کے عام حالات میں تو امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے مسلک کے مطابق رائے رکھتے ہیں لیکن ایک فرق یہ کرتے ہیں کہ اگر مشارکہ میں شریک کوئی شخص کسی وجہ سے عمل میں شریک نہ ہو اور اس کی پہلے سے وضاحت بھی کردے کہ میں عملی طور پر کسی کام میں حصّہ نہیں لونگا تب وہ لگائے گئے سرمائے کے تناسب سے زیادہ منافع حاصل کرنے کا حقدار نہیں ہے۔[2]
Flag Counter