Maktaba Wahhabi

377 - 545
سے اپنےمختلف سولات کے ذریعے استفادہ فرمارہے تھے، حاضرین مجلس میں سے کراچی کے کسی شخص نے سوال کیا کہ محترم!ہمارے ہاں کراچی میں لکی نمبروں اور لکی اسکیموں کا بڑا زور ہو رہا ہے آپ قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں کہ ان اسکیموں میں حصہ لینا شرعاً کیسا ہے؟محترم شیخ نے سوال سنا اور چند لمحوں کے توقف کے بعد فرمایا!”بھائی پہلے تو یہ بتاؤ کہ لکی نمبر اور لکی اسکیمیں کیا چیزہیں یہ جاننے کے بعد ہی اس پر کچھ حکم لگا سکوں گا۔“ اور یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ عصر حاضر کے دینی اداروں کا نصاب جدید دور کے تقاضے پورے کرنے سے قاصر ہے ،بس برسوں پرانا ایک نصاب ہے جو درس نظامی کے نام سے مدتوں سے چلا آرہا ہے جو شاید مولانا نظام الدین کے دور کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر ترتیب دیا گیا تھا، ان دینی اداروں کے نصاب پر فی الوقت نظر ثانی کی بہت ضرورت ہے حالانکہ قرآن و سنت کی شکل میں جو علم ہے یہ علم وحی ہے اور علم وحی نہ صرف تمام علوم کا منبہ اور سر چشمہ ہے بلکہ تمام علوم کا سردار ہے اس لیے اسلامی معاشرے میں علماء کے ذریعہ سے اس علم کی سرداری نظر آنی چاہیے۔ یہ تنقیدیں کہاں تک حقیقت کہاں تک فسانہ ٭ مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء نے اسلامی بینکاری کی تائید بھی کی اور مخالفت بھی، اور سب سے پہلے دیوبند مکتبہ فکر سے حمایت کی گئی اور حیران کن بات یہ ہے کہ سب سے پہلے مخالفت بھی اُسی مکتبہ فکر سے کی گئی، بعض تحریروں سے تو اندازہ ہوتا ہے کہ نظریاتی اختلاف کم اور ذاتی اختلاف زیادہ کار فرما ہے۔ ٭ اہل حدیث مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے محترم جناب الشیخ مولانا عبدالرحمٰن کیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب”احکام تجارت“میں اس کاوش کو خوب سراہا لیکن عصر
Flag Counter