Maktaba Wahhabi

162 - 545
بیع عینہ بھی سُود کا ایک ذریعہ ہے بیع عینہ (Buy back)سُود کا ایک ذریعہ ہے کیونکہ فروخت کنندہ ایک ضرورت مند کو اپنا مال بیچتا ہے، جیسے خوراک کا ایک سو تھیلا بحساب ایک سو دس روپے فی تھیلا کی قیمت پر ایک معینہ مدت کے لیے(سودا طے ہوا)اور پھر وہی(Seller) (فروخت کنندہ) خریدار(Purchaser)سے یہی سو تھیلا، ایک سو روپے فی تھیلا کے حساب سے نقد میں خرید لے۔(تو یہ جو ایک ہزار روپے خریدار کو زائد دینا پڑے ہیں یہی”رباالقرض“ہے جو اس بیع عینہ (Buy back)میں موجود ہے) ایک اور مثال: فروخت کنندہ خریدارکو ایک گاڑی ایک لاکھ میں ایک معینہ مدت کے اُدھار پر بیچتا ہے اور(خریدارکی طرف سے ادائیگی پوری نہ ہونے کی صورت میں) یہی گاڑی وہ اس سے اَسی ہزار میں خریدلیتا ہے (تو یہ بیع عینہ (Buy back)ہوگی اور اسی میں بیس ہزار کا خریدار کو نقصان اس کی گردن پر سُود ہے جو کہ شریعت نے حرام کیا ہے)۔ ان دونوں مثالوں میں گویا پہلی صورت میں فروخت کنندہ نے سوتھیلے نہیں بلکہ ان کی قیمت مبلغ گیارہ ہزار روپے بیچے جو کہ دس ہزار روپے میں خریدار سے واپس لے لیے اور ایک ہزار روپیہ اس سے سُود میں بٹورلیا۔ اسی طرح ایک گاڑی نہیں بیچی بلکہ ایک لاکھ روپے کو اَسی ہزار میں حیلہ سازی سے واپس خرید لیا اور بیس ہزار ایک ضرورت مند کی گردن پر سُود کے ڈال دئیے۔ اصل زر (چیزوں کی قیمت) جس پر سودا ہوا تھا وہ ویسےکا ویسا فروخت کنندہ کے پاس واپس آگیا اور یہ اصول سب کو معلوم ہے کہ وسائل کے لیے حیلےمقاصد کا حکم رکھتے ہیں چنانچہ سُود کے لیے وسیلہ (اس خریدوفروخت کا)خود سُود ہے، اس حدیث کی روسے کہ جس امام اوزاعی نے نقل کیاہے۔
Flag Counter