Maktaba Wahhabi

488 - 545
آٹواجارہ بینک اسلامی پاکستان کا آٹو اجارہ محض ایک معاہدہ کرایہ داری ہے جس کےتحت آپ کو گاڑی معاہدے کے وقت مقرر کی گئی میعاد کے لیےکرائے پردی جائے گی۔گاڑی بینک اسلامی خریدتاہے اور پھر اسے کم از کم 3 سالہ مدّت کے لیے کسٹمر کوکرائے پر دے دیتا ہے اور جب اجارہ کی یہ میعاد ختم ہوجاتی ہے توصارف(کسٹمر) اگر گاڑی خود لینے کا خواہشمند ہوتو وہ ایک علیحدہ بیع نامے(سیل ایگریمنٹ)کے ذریعے اس کار کو بینک سے خرید سکتا ہے۔ آٹو اجارہ کی خصوصیات اور خرابیاں © درخواست کی قبل از منظوری کوئی پیشگی فیس نہیں۔ کوئی بھی نئی یا استعمال شدہ مقامی طور پر تیار کی گئی یا در آمد شدہ گاری لینے کی سہولت،تکافل(اسلامی انشورنس) کی ادائیگی بینک اسلامی کی ذمہ داری ہے۔کرایہ داری کا آغاز گاڑی ملنے کے بعد، سیکورٹی ڈپازٹ15٪تک۔ اس میں خرابی یہ ہے کہ اجارہ کرتے وقت ابتائی چھ ماہ یا سال بھر کا کرایہ تو معلوم ہوتا ہے لیکن اس کے بعد والے کرایہ کو کائبور+3فیصد+جو کم از کم 18٪اور زیادہ سے زیادہ 12.5٪ہوگا سے مربوط کردیا جاتا ہے یہ غلط ہے(Kibor) سے منسلک کرنے پر تو کوئی اعتراض نہیں بشرطیکہ سودے کےوقت (Kibor) کی آئندہ شرح بھی معلوم ہو جبکہ آنے والے دنوں میں کائبور کی شرح معلوم نہیں بلکہ مجہول ہے وہ بڑھ بھی سکتی ہے اور گر بھی سکتی ہےرہی یہ بات کہ اُس عقد میں کم سے کم شرح 18٪اور زیادہ سے زیادہ 12.5٪کا جو عدد دیا گیا ہے یہ بھی بظاہر ایک حیلہ ہے ورنہ 18٪اور 12.5٪کا جو درمیانی فرق ہے وہ دونوں کے مابین مجہول ہے اس لیے جائز شکل صرف یہ ہوگی کہ عقد کے وقت یہ طے کر لیا جائے کہ یہ عقد اتنے سال کے لیے ہے اور ہر سال کرائے کی مد میں اتنے فیصد اضافہ ہواکرے گا تاکہ فریقین کے مابین جہالت ختم ہو جائے جو باعث غرر ہے۔
Flag Counter