Maktaba Wahhabi

505 - 545
بالفاظ دیگر بیمہ دار جتنی جلدی مرتا ہے شرح سود اسی نسبت سے زیادہ ہوتی ہے۔ 3۔اگربیمہ دار کسی خاص مجبوری سے یا بالارادہ اقساط دینا چھوڑ دے تو پہلی ادا کردہ اقساط بحق کمپنی ضبط متصور ہوتی ہیں الایہ کہ پالیسی پھر سے شروع کردی جائے اور غیر ادا شدہ اقساط یکمشت ادا کر دی جائیں۔ آج کل اس شق میں یہ ترمیم کی گئی ہے کہ پالیسی ختم کرنے والے کو کل ادا شدہ رقم سے 60 فیصد رقم واپس مل جاتی ہے۔ املاک یا بیمے کی دوسری اقسام میں بھی اس سے ملتی جلتی شرائط طے پاتی ہیں۔ اسٹیٹ لائف بروکروں کے بیان کردہ فوائد بیمہ پالیسی کے عموماً مندرجہ ذیل فوائد بیان کئے جاتے ہیں اور سماجی تحفظ کے نام سے اسے مقبول بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ 1۔اس صورت میں ایک شخص کی رقم آسانی سے اقساط میں جمع ہوتی رہتی ہے جو ایک طویل معینہ مدت کے بعد منافع (سود) سمیت اُسے واپس مل جاتی ہے گویا سرمایہ بھی محفوظ رہتا ہے اور اس میں اضافہ بھی ہوتا رہتا ہے۔ 2۔حوادث کی صورت میں نقصان کی تلافی ہو سکتی ہے۔ 3۔متوفی کا بڑابیٹااگر خود سر ہو تو وہ جائز وارثوں یعنی ماں اور اپنے چھوٹے بھائی کا حق غصب کرنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ بیمہ کمپنی متوفی کی آرزو کے مطابق اس کے نامزدکردہ وارث یا وارثوں کو یہ رقم ادا کرتی ہے علاوہ ازیں اگر بڑا بھائی چھوٹے بھائیوں کی تعلیم و تربیت میں دلچسپی نہیں رکھتا تو ”ذمہ داری“کے بیمے کی صورت میں بیمہ کمپنی ایسی اولاد کی اعلیٰ تعلیم اور شادیوں کے اخراجات کی کفیل ہوتی ہے۔ 4۔ایک غریب آدمی کے لیے عام حالت میں کچھ رقم پس انداز کرنا یا ترکہ چھوڑنا
Flag Counter