Maktaba Wahhabi

230 - 545
نے کہا کہ اس بات پر اہل علم متفق ہیں کہ اُدھارکےساتھ بیع جائز نہیں ہے، اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اجماع کی تصدیق کی ہے۔“ اپنے ٹھیے پر لاؤ تب بیچو حدیث کی اصطلاح میں اسے ”بیع قبل القبضہ“کہا جاتا ہے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: (عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ رضي اللّٰه عنه قَالَ: كاَ نُوا يَبْتَاغُونَ الطَّعَامَ فيِ أغلى الشُّوقِ، فَيَبِيْعُوْنَهُ فِي مَكَانِهِمْ، فَنَهَاهُمْ رَسُولُ اللّٰهِ أن يبيعُوهُ فيِ مَكَانَہُ حَتَّى يَنْقُلُوهُ) [1] ”لوگ بازار کے بلند مقام میں غلہ خریدتے اور اسی جگہ فروخت کر دیتے ،پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں منع فرمایا!کہ غلہ وہیں فروخت نہ کریں بلکہ وہاں سے (کہیں اور) منتقل کرنے کے بعد فروخت کریں۔“ (قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : وَ أَحْسِبُ أَنَّ كُلَّ شَيْءٍ مِثْلُ الطَّعَامِ) [2] ”حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ ہر چیز (حکم میں) غلے کی مانند ہی ہے۔“ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ: (اَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ تُبَاعَ السِّلَعُ حَيْثُ تُبْتَاعُ حَتَّى يَحُوزَهَا التُّجَّارُ إِلَى رِحَالِهِمْ) [3]
Flag Counter