Maktaba Wahhabi

424 - 545
اور اختیار سے وجود میں آیا ہے۔ (ب) شرکۃ المِلک غیراختیاری: (Joint compulsory ownership) یہ ملکیت کی ایسی شکلیں ہیں جوشرکاء کی محنت یا کسی عزم کے بغیر خود بخود عمل میں آجاتی ہیں جیسے کسی شخص کی وفات کے بعد اُس کی تمام مملوکہ چیزیں ازخود ورثاء کی ملکیت میں آجاتی ہیں۔ 2۔ شرکۃ العقد: (Joint venture) یہ شرکت کی دوسری قسم ہے جو کسی چیز کے تصرف(استعمال) میں شراکت کو واضح کرتی ہے اسے ہم Joint Commercial Enterprise (مشترکہ کاروباری ادارہ) بھی کہہ سکتے ہیں۔اس کی مزید تین شکلیں ہیں: (الف) شرکۃ الاموال:(Partnership in capital) جس میں شرکاء مشترکہ کاروبار میں اپنا اپنا کچھ سرمایہ لگاتے ہیں۔ (ب) شرکۃالاعمال:(Partnership in services) جس میں شرکاء مشترکہ طور پر گاہکوں کو چند خدمات مہیا کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور ان سے وصول ہونے والی اُجرت آپس میں پہلے سے طے شدہ تناسب سے تقسیم ہوجاتی ہے۔مثلاً دو آدمی اس بات پر اتفاق کرلیتے ہیں کہ وہ اپنے گاہکوں کو خیاطی(Tailoring) کی خدمات(services) فراہم کریں گے اور یہ شرط بھی طے کرلیتے ہیں کہ اس طرح حاصل ہونے والی اُجرتیں ایک مشترکہ کھاتے میں جمع ہوتی رہیں گی اور دونوں کے درمیان تقسیم کی جائیں گی،اس سے قطع نظر کہ دونوں شرکاء نے حقیقتاً کتنا کام کیا ہے،ایک فریق کام میں چست ہوسکتا ہے اور دوسرا سست ہوسکتا ہے لیکن نفع کی تقسیم طے شدہ تناسب سے ہوگی۔یہ شرکۃ الاعمال کہلائے گی،اسے شرکۃ التقبل،شرکۃ الصنائع اور
Flag Counter