Maktaba Wahhabi

301 - 545
جائز شکل: 1۔ بروکر بائع اورمشتری(فریقین) میں سے کسی ایک کا وکیل بنے اور اُسی سے معاوضہ وصول کرے جو پہلے سے متعین ہو۔ 2۔ بروکر جس کا وکیل ہے اُسی کے مفاد کے لیے کام کرے لیکن دوسرے کا نقصان بھی نہ سوچے۔ 3۔ بیچی جانے والی چیز سے متعلق جتنی معلومات اور جتنے نقائص اُسے معلوم ہیں،خریدوفروخت سے قبل انتہائی ایمانداری سے اپنے مؤکل کو بتادے۔ 4۔ فروخت سے قبل فریقین(اصل پارٹیوں) کی باہمی ملاقات کرائے۔ 5۔ فریقین میں سے کسی کے ساتھ دھوکا اور غلط بیانی نہ کرے۔ قوّالی کا پیشہ قّوال عربی زبان کا لفظ ہے اور یہ مبالغے کا صیغہ ہے اس کا اصل مادہ ق ول قول ہے،قوّال کا اُردو زبان میں اگر سلیس ترجمہ کیا جائے تو بہت زیادہ باتونی بنتاہے اور بازاری زبان میں اس کا ترجمہ بکواسی بنے گا اوراُردو میں تنگی ِ داماں کے سبب لفظِ قوّال کا ترجمہ اس سے زیادہ خوبصورت نہیں ہوسکتا،یہ نام بھی ایک خاص مناسبت سے پڑا ہے کیونکہ قوّالوں کو اکثر دیکھا اور سنا ہوگا کہ وہ ایک ایک لفظ یا جملے کو بیک وقت پندرہ،پندرہ یا بیس،بیس مرتبہ بھی کہتے اور دہراتے ہیں۔ لطیفہ ایک دفعہ کسی محفل سماع میں ایک قوّال اپنے کارندوں اور سازندوں کے ہمراہ جلوہ گر ہوئے۔اسٹیج سے تھوڑا فاصلے پر ایک قنات لگی تھی اس قنات کے پچھلے حصّے سے وقفے وقفے سے دھواں بھی اُٹھ رہا تھا قوال صاحب نے قوالی شروع کی جس
Flag Counter