Maktaba Wahhabi

479 - 545
ضروری ہے اور جن لوگوں نے اسے مستقل عقد سمجھا تو ان کے نزدیک اس کی شرائط بھی سلم سے نرم ہیں اور درج ذیل باتوں میں سلم اور استصناع میں فرق کیا گیا ہے۔ چنانچہ جناب جسٹس تقی عثمانی صاحب استصناع اور سلم کے فرق کو درج ذیل الفاظ سےواضح کرتے ہیں: 1۔استصناع ہمیشہ ایسی چیز پر ہوتا ہے جسے تیار کرنے کی ضرورت ہو، جبکہ سلم ہر چیز کی ہو سکتی ہے خواہ اسے تیار کرنے کی ضرورت ہو یا نہ ہو۔ 2۔سلم میں یہ ضروری ہے کہ تمام قیمت پیشگی ادا کی جائے جبکہ استصناع میں یہ ضروری نہیں ہے۔ 3۔ سلم کی بیع جب ہو جائے تو اسے یک طرفہ طور پر منسوخ نہیں کیا جا سکتا جبکہ عقد استصناع کو سامان کی تیاری شروع ہونے سے پہلے منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ 4۔سپردگی کا وقت سلم میں بیع کا ضروری حصہ ہے جبکہ استصناع میں سپردگی کا وقت مقرر کرنا ضروری نہیں ہے۔[1] بیع اور اجارہ میں فرق بعض باتوں میں بیع (خریدو فروخت) اور اجارہ میں فرق پایا جاتا ہے، جو درج ذیل ہے: 1۔اجارہ میں چیز کے بجائے منفعت پر عقد کیا جاتا ہے، لہٰذا اس منفعت کا متعین اور مخصوص ہونا اور منفعت کا موجود ہونا ضروری ہے۔ 2۔اجارہ عموماً محدود مدت کے لیے ہوتا ہے، لہٰذا اس میں وقت کی تعین ضروری ہے۔ 3۔اجارہ میں مستاجر(Lessee)اس چیز کا مالک نہیں ہوتا بلکہ مالک مؤجر (Lessor) ہی رہتا ہے لہٰذا ملکیت سے متعلق تمام ذمہ داریاں مالک یعنی مؤجر
Flag Counter