Maktaba Wahhabi

510 - 545
بیمہ کمپنیاں اور بیت المال کا موازنہ بیمہ کمپنیوں کے ایجنٹ عموماً یہ دھوکا دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ بیمہ کمپنیاں بھی اسلامی بیت المال کی طرح مصیبت کی گھڑیوں میں مدد اور تعاون کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتی ہیں حالانکہ بیمہ کمپنیوں اور نام نہاد سماجی تحفظ دینے والے اداروں کی کار کردگی اور اسلامی بیت المال کا جائزہ لیا جائے تو سارے اسرار ورموز کھل کر سامنے آجاتے ہیں۔ 1۔بیمہ کمپنی صرف اس شخص کی امداد کرتی ہے جو بیمہ دار ہو اور اس کی اقساط ادا کرتا رہے عام لوگوں سے اس کا کچھ تعلق ہوتا ہے جبکہ بیت المال ہر مصیبت زدہ اور پریشان حال کی مدد کرتا ہے خواہ اس نے عمر بھر بیت المال میں ایک پیسہ بھی جمع نہ کرایا ہو یا وہ جمع کرانے کے قابل ہی نہ ہو۔ 2۔بیمہ کمپنی کے بیمہ دار امیر طبقہ کے لوگ ہوتے ہیں یا پھر متوسط طبقہ کے جو کچھ بچت کر سکتے ہوں اور وقت آنے پر یہی لوگ بیمہ کمپنی سے فائدہ بھی اٹھاتے ہیں جبکہ بیت المال سے فیض یاب ہونے والا بالعموم غریب طبقہ ہوتا ہے۔ 3۔بیمہ کمپنی ایک خالص سودی کاروباری ادارہ ہے اور صرف منافع کے حصول کے لیے یہ دھندا کرتا ہے باہمی ہمدردی اور تعاون ایک ڈھونگ ہے وہ جمع شدہ رقوم کے سود سے کچھ حصہ بیمہ داروں کی نذر کرتا ہے باقی سب کچھ اس کا اپنا ہوتا ہے اس کاروبار میں اپنا منافع کتنا ہوتا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ 1979ء؁ میں امریکہ کی بیمہ کمپنیوں کو اپنے بیمہ اداروں سے 197/ارب ڈالر کی رقم وصول ہوئی اور اس رقم میں سے صرف 4/ارب ڈالر اپنے بیمہ داروں کو ادا کئے،اس طرح اربوں ڈالر کی رقم اپنے پاس جمع کر لی۔[1]
Flag Counter