Maktaba Wahhabi

75 - 545
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم عرض مؤلف دنیا میں پائے جانے والے تمام گناہ کبیرہ کی سزائیں اسلام نے متعین کی ہیں مثلاً چور کاہاتھ کاٹنا۔زانی(غیرشادی شدہ) کو سو کوڑے مارنا،اور زانی(شادی شدہ) کو سنگسار کرنا،شرابی کو اسّی کوڑے مارنا وغیرہ لیکن سود کو اللہ نے جہاں بھی بیان کیا ہے اُس کی حرمت کا ذکر تو کیا ہے لیکن دنیا میں اس کے مرتکب کی کوئی سزا متعین نہیں فرمائی البتہ یہ کہہ دیا گیا کہ جو سود کی حرمت کے بعد بھی اُسے ترک نہیں کرتے وہ اللہ اور اُسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگ کے لیے تیارہوجائیں گویا سزامتعین نہ کرکے یہ اشارہ کردیاگیا کہ یہ اتنا بڑاجرم ہے کہ دنیا میں دی جانے والی کوئی بھی سزا اس کا کفارہ نہیں بن سکتی اللہ جل جلالہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اعلان جنگ کے مترادف قراردے کر اس جرم کی سنگینی سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اس لیے ہر مسلمان کا فرض بنتا ہے کہ مقدور بھر نہ صرف خود اس گناہ سے بچے بلکہ دوسروں کو بھی بچائے۔اسلامی بینکاری کےنام سے جو کوششیں کی گئی ہیں یاکی جا رہی ہیں وہ ملکی معیشت کاقبلہ درست کرنے کے لیے بلاشبہ ایک مستحسن اقدام اور لائق تحسین عمل ہے اور ہمیں اس نیک کام میں تعاون کرنا چاہیے اور علماء حق کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام الناس کو سودی معیشت کے نتائج وخطرات سے آگاہ فرمائیں اور اگر غیر
Flag Counter