Maktaba Wahhabi

461 - 545
مبنی ہے اس لیے تمویلی ادارہ (Financier)اپنے سرمائے کی حفاطت (Safety)کے لیے کسی قسم کی ضمانت( (Guaranteیا کسی چیز کے گروی(Mortgage) رکھے جانے کا مطالبہ صارف سے کر سکتا ہے تاکہ اگرصارف فسادنیت کا شکار ہو تو تمویلی ادارہ ضمانتی یا گروی اشیاء سے اپنے نقصان کی تلافی کر سکے۔ 7۔ماہانہ اقساط کے لیے فریقین کسی واضح تاریخ کو متعین کریں مثلاً ہر ماہ دس تاریخ تک قسط جمع کرا دی جائے گی۔ 8۔قسط اگر کسی وجہ سے مقررہ تاریخ پر جمع نہیں ہو سکتی تو صارف کو جرمانے یا جبر ی صدقے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ 9۔اگر صارف نے اگلے ماہ کی قسط بھی ایڈوانس جمع کرادی تو وہ بھی قسط میں کمی کےمطالبے کا مجاز نہیں ہوگا۔ ) یہ ایک ایسا سودا یا ایک ایسی بیع ہے جو قیمت خرید (کاسٹ) بتائے بغیر کیا جاتا ہے یعنی بائع کو تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس کی کاسٹ کیا ہے لیکن خریدار کو اس کا علم نہیں ہوتا اور فروخت کنندہ خریدار کو اُسکی اصل لاگت مرابحۃ کی طرح بتانے کا پابند بھی نہیں ہوتا ہمارے روزمرہ کے عمومی سودے تقریباً اسی بیع کے تحت ہوتے ہیں۔دالیں، چاول،سبزی، آٹا اور گوشت وغیرہ ہم اسی طرح خرید لاتے ہیں کہ دوکاندار کی اصل لاگت ہمیں معلوم نہیں ہوتی۔ مثلاًہمیں سبزی فروش سے ایک کلو ٹماٹر درکار ہیں تو ہم یہ پوچھتے ہیں کہ ٹماٹر کیا بھاؤ ہیں وہ بتاتا ہے25 روپے کلو ہیں یعنی 25 روپے کلو اُس نے قیمت فروخت بتائی ہے اُسےکتنے میں پڑے ہیں یہ نہیں بتایا ہو سکتا ہے اُسے دس روپے کلو میں پڑے ہوں تب اُسے ایک کلو پر 15 روپےمنافع ہے یا ہو سکتا ہے اُسے منڈی سے 20 روپے کلو پڑے ہوں تب اُسے 5 روپے/کلو منافع ہے۔
Flag Counter