Maktaba Wahhabi

212 - 545
نہیں چلتا کہ اس نے مہینہ بھر میں کونسی خریداری کی ہے،اُسے اِس کا احساس اُس وقت ہوتا ہے جب مہینہ کے آخر میں اس پر چڑھنے والے قرض کی سندیں اُسے موصول ہوتی ہیں۔ کریڈٹ کارڈ کی شرعی حیثیت مذکورہ تمام عیوب کے باوجود کریڈٹ کارڈز کے فوائد اپنی جگہ قائم ہیں لہذا اگر کریڈٹ کارڈ کو شرعی محرمات اور رکاوٹوں سے پاک کردیاجائے تو اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے حکم لگانے سے پہلے درج ذیل امور کو خاص طور پر دیہان میں رکھنا ضروری ہے: 1۔قرض حسنہ نام کی کوئی چیز موجودہ سُودی بینکوں میں نہیں ہے اس لیے اس پہلو کو بطور خاص نظر میں رکھیں۔ 2۔موجودہ تجارتی سُودی بینکوں کا شعار یہ ہے کہ کسی طرح ہمارے ذرائع آمدنی خوب پھلیں پھولیں اس کے لیے انہوں نے یہ کارڈ سسٹم جاری کیا ہے تاکہ مختلف فیسوں،جرمانوں اور فوائد کے نام سے بینکوں کی جیب بھرتے جائیں۔ بینک کریڈٹ کارڈ پر جو مختلف ناموں سے رقم وصول کرتا ہے وہ سُود کے زُمرے میں داخل ہے چونکہ بینک کا رقم لینا قرض پر منافع حاصل کرنا ہے جو کہ صریحاً حرام ہے۔ جیسا کہ ارشاد نبوی ہے: ((كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ مَنْفَعَةٌ فَهُوَ الرِّبَا))[1]
Flag Counter