Maktaba Wahhabi

297 - 545
قسم ہے پیدا کرنے والے کی کہ آج تک چشم فلک نے صحابہ کرام سے بڑھ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اور بات سے محبت رکھنے والا اور ان پر عمل کرنے والا نہیں دیکھا۔ ہیئر ڈریسنگ کا پیشہ مطلقاً تو شریعت نے اس پیشہ سے متعلق ناپسندیدگی کا اظہار نہیں فرمایا البتہ عصر حاضر میں یہ شبعہ جس طرح کے کاموں میں الجھ گیا ہے وہ ضرور ناپسندیدہ ہیں،بالوں کی کٹنگ خلاف سنت کرنا،خلافِ سنت مونچھوں کےڈیزائن دینا،داڑھی مبارک مونڈنا ،یا اُسکے مختلف ڈیزائن اورنقشے بنانا حتی کہ اگرآپ بیس پچیس منٹ تک کسی حجام کی دوکان پر کھڑ ہوجائیں تو آپ دیکھیں گے اس عرصہ میں کتنے لوگ چھل چھلاکر فارغ ہوجاتے ہیں،بعض کے چہروں پر جغرافیکل ڈیزائننگ(Geographical Designing)اس قدر خوفناک ہوتی ہے کہ چہرہ کسی بہت بڑے زلزلے یا بہت بڑی جنگ کے بعد کا منظر پیش کررہا ہوتاہے ایسے لوگ اگرکسی گلی کوچے میں راہ چلتے اچانک بچوں کے سامنے آجائیں تو بچے چیخ کرماں سے لپٹ جاتے ہیں اوریہ سب کچھ کرنے میں حجام ہی کاتو اصل کردار ہوتاہے اس لیے اس اعتبار سے یقیناً یہ پیشہ معیوب ہوچکا ہے۔ داڑھی فطرت اسلام میں داخل ہے جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سےروایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((عَشرٌ مِنَ الفِطرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وإِعفَاءُ اللِّحْيَةِ.....))[1]
Flag Counter