Maktaba Wahhabi

486 - 545
اجارہ کیا ہے؟ اجارہ لیزنگ کا اسلامی نعم البدل ہے۔ شریعت کی روسے ایسے تمام اثاثے جو استعمال سے ختم نہیں ہوتے اجارہ پر دئیے جا سکتے ہیں، مثلاً مکان، کار یا کوئی مشینری وغیرہ۔دوسرے لفظوں میں شریعت چند شرائط کے ساتھ جامد اثاثوں (Fixed assets)کے اجارے کی اجازت دیتی ہے۔ بینک اسلامی اجارہ کو کار ، مشینری اور جائیداد کے علاوہ دیگر جامد اثاثوں کی فراہمی کے لیے استعمال کرتا ہے، اجارے کے تحت بینک اسلامی کسی اثاثے کو بازار سے خریدکر اپنی ملکیت میں لاتا ہے اور اپنے صارف کو یہ اثاثہ ایک طے شدہ شرح کے تحت کرائے پردے دیتا ہے۔اثاثوں کے ان کرایہ جات کا حساب کتاب اس انداز سے کیا جاتا ہے کہ بینک اپنی لاگت اور منافع دونوں وصول کر لیتا ہے معاہدہ اجارہ کے ختم ہونے پر صارف یہ اثاثہ ایک واجبی قیمت پر خرید سکتا ہے اور اگر صارف اس اثاثے کو لینے میں دلچسپی نہ رکھتا ہو تو وہ یہ اثاثہ بینک کو واپس کر سکتا ہے۔ اجارہ عام لیزنگ سے بہت سی چیزوں میں مختلف ہے ان میں سے ایک نمایاں چیز یہ ہے کہ اجارے کی مدت کے دوران اثاثہ کی ملکیت بینک کے پاس رہتی ہے اور نتیجتاً کسی قسم کے واقع ہونے والے خسارے کو بھی بینک ہی برداشت کرتا ہے چنانچہ کسی ایسے حادثے کی شکل میں جو صارف (کرائے دار) کے اختیار اور کنٹرول سے باہر ہو، چاہے یہ زلزلے کی صورت میں ہو یا کسی قدرتی آفت کی شکل میں یا چوری کے سبب ہو، اثاثے کو پہنچنے والے نقصانات بینک ہی برداشت کرے گا۔تاہم شرعی اُصولوں کے مطابق بینک کسی ایسے نقصان کا ذمہ دار نہیں جو صارف کی غفلت اور بے احتیاطی کے باعث پیش آیا ہو، ایسے کسی نقصان کی تمام تر ذمہ داری صارف (کسٹمر) پر عائد ہوگی۔
Flag Counter