Maktaba Wahhabi

221 - 545
کرنسی کے ساتھ تبدیل کرنے میں درج ذیل تین باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ورنہ وہ تبدیلی سُود کے زمرے میں آئے گی: 1۔( سَوَاءً بسَوَاءً) مقدار،تعداد یا وزن میں برابر ہوں۔ 2۔( يَدًا بِيَدٍ) ایک ہاتھ دو اور دوسرے ہاتھ لو، یعنی نقد و نقد ہو اُدھار نہ ہو۔ 3۔( مِثْلًا بِمِثْلٍ) ایک جیسی ہو(برابر برابر ہو)۔(تفصیلی حدیث گزشتہ صفحہ پر گزر چکی ہے: ) )کا شرعی حکم بی سی کے عموماً دو طریقے مروج ہیں جن میں سے ایک طریقہ تو صریحاً سُود ہے جبکہ دوسرے طریقے کی بعض جزیات ناجائز اور بعض جائز ہیں بظاہر یہ ایک امداد باہمی کا طریقہ کار ہے جس کی روسے ایک ضرورت مند کی فوری ضرورت بھی پوری ہو سکتی ہے یا کسی کاروباری شخص کے کاروبار کے لیے درکار رقم بھی میسر آسکتی ہے اس کا طریقہ کار کچھ یوں ہوتا ہے 5،10،15،20افراد مل کر ایک متعین رقم ہر ہفتے یا پندرھویں دن ماہانہ بطور قرض کے جمع کراتے ہیں اور باہمی نزاع ختم کرنے کے لیے قرعہ اندازی ہوتی ہے پھر جس کے نام قرعہ نکلے وہ ساری جمع شدہ رقم اُسے بطور قرض کے دے دی جاتی ہے جسے وہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق قسط وار ادا کرتا رہتا ہے یہاں تک تو معاملہ ٹھیک ہے کہ جتنے افراد مل کر کمیٹی ڈالیں وہ آخر تک برقرار ہیں کسی فریق کو باقی قسطیں نہ دینے کا کہہ کر اُسے کمیٹی سے خارج نہ کیا جائے تاکہ دوسروں کا نقصان بھی نہ ہو اور اُس کی رقم بھی اُس پر حرام نہ ہو،فرض کر لیجئے ہر ماہ
Flag Counter