Maktaba Wahhabi

489 - 545
ملکیت کے تحت لازمی اخراجات عام بینک یا لیزنگ کمپنی کے اثاثے سے متعلق تمام تر اخراجات ، مثلا جسٹریشن، اخراجات ترسیل وغیرہ ، صارف (کسٹمر)خود برداشت کرتا ہے انشورنس کے اخراجات بھی صارف خود اٹھاتا ہے۔ جبکہ اثاثے کے مالک ہونے کی وجہ سے شریعت کے مقرر کردہ اُصول کے تحت اثاثے کی خریدو فروخت کے تمام تر اخراجات، ملکیت سے متعلق دیگر اخراجات بینک اسلامی برداشت کرتا ہے تکافل (اسلامی انشورنس ) کے اخراجات بھی بینک کی ذمہ داری ہوتے ہیں۔ تاہم یہ تمام تر اخراجات اثاثے کی لاگت کا حصہ ہوتے ہیں۔ ملکیت سے متعلق اخراجات کا مذکورہ فرق لایعنی ہے کیونکہ اگر مندرجہ بالا عبارت میں”تاہم“کے بعد والے جملے پر غور فرمائیں تو یہ اخراجات بھی صارف سے اسلامی بینک وصول کر لیتا ہے۔ تاخیر کی صورت میں جرمانہ عام لیزنگ کمپنی کرائے کی عدم ادائیگی یا تاخیر کی صورت میں جرمانہ عائد کرتی ہے جسے وہ صارف (کسٹمر) سے وصول کر کے اپنی آمدنی میں شامل کر لیتی ہے۔اس طرح کمپنی عدم ادائیگی پر بالکل متاثر نہیں ہوتی۔ اسلامی بینک کرائے کی عدم ادائیگی اور تاخیر کی عادت کی حوصلہ شکنی کے لیے صارف(کسٹمر) سے ایک عہد نامہ دستخط کرواتا ہے جس میں صارف اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ وہ ایسی صورتحال میں کچھ رقم صدقے کی مد میں بینک کے پاس جمع کرائے گا یہ رقم بینک ایک الگ اکاؤنٹ میں جمع کرتا ہےاور شریعت بورڈ کے احکامات کے مطابق رفاہ عام اور سماجی خدمات کے اداروں کو دے دیتا ہے۔اس طرح بینک اپنے آپ کو پہنچنے والے نقصان کا تدارک تو نہیں کر سکتا تاہم آئندہ ادائیگیوں میں مزید تاخیر سے بچنا ممکن ہو جاتا ہے۔(خط کشیدہ عبارت میں جبری صدقہ ناجائز ہے)۔
Flag Counter