Maktaba Wahhabi

201 - 545
معروف ہے جسے ہر پڑھا لکھا شخص تو کم ازکم ضرور جانتا ہے فرق صرف یہ ہے کہ اس میں قرعہ اندازی کے بجائے پہلا انعام صحیح حل والوں کے لیے ہوتا ہے خواہ وہ ایک ہو یا زیادہ ہوں اگرزیادہ ہوں تو ان میں برابر بانٹ دیا جاتا ہے، دوسرا انعام ایک غلطی والے کے لیے اور تیسرا دو غلطیوں والوں کے لیے، اخبارات و رسائل کے مالکان لوگوں کو معمہ بازی کی چاٹ لگا کر خوب دو لت بٹورتے ہیں جس کا کچھ حصہ انعامات کی شکل میں لوگوں کو واپس کیا جاتا ہے، جوئے کی اس قسم کو معیوب تو کجا مستحسن سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ پڑھے لکھے لوگوں کا کھیل ہے اور اس میں کچھ ذہنی کاوش بھی ہوتی ہے اور جن کا انعام نہیں نکلا ان کی رقم ضائع ہو جاتی ہے جو صریحاً جوا ہے۔ ریفل ٹکٹ یہ ٹکٹ بھی ملک میں پائی جانے والی لاٹری کی ایک قسم ہے ہمارے ہاں پاکستان میں یہ ٹکٹ بے نظیر کے پہلے وزارت عظمی کے دور میں حکومتی سطح پر متعارف کرائے گئے علماء حق نے اس اسکیم کے خلاف آواز اٹھائی تھی لیکن بے سُود ثابت ہوئی،اس کے ذریعہ پاکستان کے ایک معروف خاندان نے خوب دولت کمائی کتنے غریب لوگوں کو سبز باغ دکھا کر ان کی عمر بھر کی جمع پونجیاں لوٹ لی گئیں کتنی بیواؤں نے تمام زیورات بیچ کر ٹکٹ خریدے کتنے ریٹائر ملازمین نے اپنی ریٹائر منٹ کی لاکھوں روپے کی رقم ریفل ٹکٹ خریدنے پر صرف کردی مگر انعام میں کسی کی استری نکلی اور کسی کا 10لیٹر کا کولر، اس طرح کی تمام اسکیمیں دھوکےاور فریب پر مبنی ہیں اور یہ سب حرام کی جدید شکلیں ہیں جس سے اجتناب لازم ہے۔
Flag Counter