Maktaba Wahhabi

242 - 545
شَاتَيْنِ ، فَبَاعَ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ ، وَجَاءَهُ بِدِينَارٍ وَشَاةٍ ، فَدَعَا لَهُ بِالْبَرَكَةِ فِي بَيْعِهِ ، وَكَانَ لَوِ اشْتَرَى التُّرَابَ لَرَبِحَ فِيهِ ٌ)[1] ”کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قربانی کا جانور یا بکری خریدنے کے لئے ایک دینار عطا فرمایا اس نے ایک دینار کے عوض دو بکریاں خریدیں پھر ان دو میں سے ایک کو ایک دینارکے عوض فروخت کردیا اور ایک بکری اور ایک دینار لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے اس کی تجارت میں برکت کی دعا فرمائی پھر (اس دعا کا یہ اثر ہوا کہ) اگر وہ مٹی بھی خرید لیتا تو اس میں بھی اسےضرور منافع حاصل ہوتا۔ مقصد یہ ہے کہ حضرت عروہ رضی اللہ عنہ نےنقد بیع کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسے پسند فرماتے ہوئے خیرو برکت کی دعا دی، اسی طرح کی کوئی نقد بیع کرتا ہے تو ٹھیک ہے۔ 2۔اُدھار تجارت کی مثال: 1۔(عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَاَن عَلَى رَسُولِ اللّٰهِ صلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - ثوبانِ قطرِيَّانِ غليظانِ ، فكان إذا قَعدَ فعرِقَ ثَقُلا عليه ، فقدِمَ بزٌّ منَ الشامِ لفلانٍ اليهوديِّ ، فقلتُ : لو بعثْتَ إليه ، فاشتريتَ منه ثوبينِ إلى الميسرَةِ ، فأرسلَ إليه ، فقال : قدْ علمْتُ ما يريدُ ؛ إِنَّما يريدُ أنْ يذهَبَ بمالِي ، فكذَبَ ! قدْ
Flag Counter