Maktaba Wahhabi

494 - 545
ڈیپازیٹر اور بینک اسلامی کا باہمی تعلق دراصل بینک ایک مثلث میں کام کر رہا ہوتا ہے اُس کا ایک سراڈیپازیٹر سے جڑا ہوتا ہے اور دوسراسرا ان اشخاص، اداروں اور کمپنیوں سے منسلک ہوتا ہے جن کو بینک سر مایہ فراہم کرتا ہے یا تمویل کرتا ہے۔ بینک ڈیپازیٹر جن کو بینک تمویل کرتا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ میں ڈیپازیٹر کا تعلق عام طور پر کرنٹ اکاؤنٹ میں ڈیپاز یٹر کی طرف سے بینکوں میں جو رقم رکھوائی جاتی ہے اُسے سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس اکاؤنٹ میں سُودی بینک بھی اپنے اکاؤنٹ ہولڈر کو کوئی سُود نہیں دیتے لیکن اسلامی بینکوں میں جو رقوم کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھوائی جاتی ہیں وہ غیر سُودی قرض ہوتا ہے یعنی بینک مقروض ہوتا ہے اور قرض کی رقم سے بینک اپنا کوئی بھی جائز کاروبار کرسکتا ہے البتہ قرض دہندہ (ڈیپاز یٹر)جب بھی رقم کی واپسی کا مطالبہ کرے بینک ادائیگی کا پابند ہوتا ہے اگرچہ بینک کو اس کاروبار میں نقصان ہی کیوں نہ ہواہو ڈیپاز یٹراس کا ذمہ دار نہیں اور اسی طرح بینک کو اس قرض پر کتنا ہی منافع کیوں نہ ہوا ڈیپاز یٹر نفع کا حصہ طلب کرنے کا شرعاً کوئی حق نہیں رکھتا البتہ قرض کی صورت میں ڈیپاز یٹر کو یہ فائدہ ضرورہوتا ہے کہ اُس کا اصل سرمایہ محفوظ ہوتا ہے اگرچہ بینک میں ڈکیتی پڑے اورسارا مال لُٹ جائے۔
Flag Counter