Maktaba Wahhabi

217 - 545
بیعانہ کھا جانا یا ڈبل وصول کرنا بیعانہ(Token) جسے حدیث کی اصطلاح میں ”عُربون“یا”عُربان“ کہاجاتا ہے او رانگریزی میں اسے ٹوکن منی(Token Money) کا نام دیا جاتا ہے۔ مکان ،پلاٹ،گاڑی اور دیگر اشیاء کی خریدوفروخت کے وقت اسے اختیار کیا جاتاہے بیچی جانے والی چیز کی فریقین کے مابین جو بھی قیمت طے ہوئی اُس کا کچھ متعین حصہ بات پکی کرنے کے لیے دے دیا جاتا ہے ہمارے معاشرے میں اس تعین کی مقدار دس فیصد مروّج ہے یعنی ایک لاکھ کی چیز ہے تو بیعانہ کم از کم دس ہزار روپے ہوگا اگرخریدار باقی رقم مقررہ وقت پر ادا کرکے چیز اپنے قبضے میں کرلے تو بہتر ہے ورنہ بیچنے والا(Seller) دی گئی رقم(Token Money) کو اپنے قبضے میں کرلیتا ہے اور مشتری کو واپس نہیں کرتا اور اگرخریدار(Purchaser) تو باقی رقم دے کر چیزلینا چاہ رہاہو لیکن بیچنے والے کا ارادہ کسی وجہ سے تبدیل ہوگیا ہو تو ہمارے ہاں مروّج دستور کے مطابق اُسے وہ رقم(Token Money) دوگنی واپس کرنی پڑتی ہے،شرعاً اس شرط کے ساتھ یہ بیع کرنا حرام ہے۔ حضرت عمرو بنِ شعيبٍ عن أبيه عن جدِّه سے روایت ہے کہ: (نَهٰى النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ العُرْبَانِ)[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیعانہ کی بیع سے منع فرمایا ہے۔ علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے ضعیف ابن ماجہ میں نقل کیا ہے جبکہ احمد شاکر رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح کہا ہے۔[2]
Flag Counter