Maktaba Wahhabi

96 - 545
عبادت اور کسائش رزق عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ))إِنَّ اللّٰهَ تَعَالَى يَقُولُ: يَا ابْنَ آدَمَ تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِي أَمْلَأْ صَدْرَكَ غِنًى وَأَسُدَّ فَقْرَكَ وَإِلَّا تَفْعَلْ مَلَأْتُ يَدَيْكَ شُغْلًا وَلَمْ أَسُدَّ فَقْرَكَ(([1] ”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ انہوں نےجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ جل جلالہ فرماتا ہے”اے ابن آدم!میری عبادت کے لیے اپنے آپ کو فارغ کر،میں تیرے سینے کو تونگری سے بھر دوں گا اور لوگوں سے تجھے بے نیاز کردوں گا اور اگر تو نے ایسا نہ کیا تو میں تیرے ہاتھ(بےکار) کاموں میں الجھادوں گا اورلوگوں کی طرف تیری محتاجی کو ختم نہ کروں گا۔“ اس حدیث شریف میں جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُمت کو خبر دار کیا ہے کہ پوری توجہ اور دھیان سے اللہ جل جلالہ کی عبادت کرنےوالے کے لیے اللہ جل جلالہ کی طرف سے دو انعامات ملنے کا وعدہ ہے۔ پہلا انعام یہ ہے کہ وہ اس کے دل کوتونگری سےبھر دےگا اوردوسرا انعام یہ ہے کہ وہ اس کو لوگوں سے بے نیاز فرمادے گا۔ اسی حدیث شریف میں توجہ اوردھیان سے عبادت نہ کرنے والوں کے لیے اللہ جل جلالہ کی طرف سے دو سزائیں ملنے کی وعید بھی ہے۔
Flag Counter