Maktaba Wahhabi

533 - 545
وقف شخص قانونی (Juristic Person)ہے وقف کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ بذات خود ایک شخص قانونی ہے، یعنی یہ اپنا مستقل وجود رکھتا ہے اور وہ تمام اوصاف جو شخص حقیقی میں پائے جاتے ہیں، وہ اس میں بھی مانے گئے ہیں جناب محمد تقی عثمانی صاحب تحریر فرماتے ہیں: ”وقف کے لیے اگرچہ شخصِ قانونی کی اصطلاح استعمال نہیں ہوئی مگر حقیقت میں یہ ایک شخص قانونی ہے، اس لیے کہ وقف مالک ہوتا ہے، مسجد یا وقف کو چندہ دیا جائے یا کوئی اور چیز دی جائے تو وہ چندہ یا دیگر عطیات وقف نہیں ہوتے جب تک ان کے وقف کی تصریح نہ کردی جائے، بلکہ وقف کے مملوک ہوتے ہیں اور وقف مالک ہوتا ہے، وقف دائن بھی ہوتا ہے مثلاً کوئی شخص وقف کی زمین کرایہ پر لیتا ہے تو یہ کرایہ وقف کا دین ہے اور وقف دائن ہے۔“ ایسے ہی وقف مدیون بھی ہوتا ہے،مثلاً کوئی وقف کا ملازم ہے تو اس کی تنخواہ وقف کے ذمے ہے، عدالت میں مقدمہ ہو تو وقف مدعی اور مدعی علیہ بھی ہو سکتا ہے اور متولی اس کی نمائندگی کرتا ہے، مالک ہونا، دائن ہونا، مدیون ہونا،مدعی یا مدعی علیہ ہونا شخص کے اوصاف میں سے ہے، معلوم ہوا کہ وقف میں شخص قانونی کی خصوصیات تسلیم کی گئی ہیں۔“[1] وقف کا شخص قانونی ہونا ایک ایسی خصوصیت ہے کہ اس کی وجہ سے انشورنس کا شرعی متبادل پیش کرنے میں کافی سہولتیں پیدا ہوئی ہیں، اسی لیے علماء پاکستان نے وقف کی بنیاد پر تکافل کا
Flag Counter