Maktaba Wahhabi

72 - 545
”کیا تمہاری نماز تمھیں یہ سکھاتی ہے کہ جن کو ہمارے باپ داداپُوجتے آئے ہیں ہم ان کو ترک کردیں یا اپنے مال میں جو تصرف کرنا چاہیں تو نہ کریں تم تو بڑے نرم دل اور راستبازہو۔“ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بھی یہی کہا گیاتھا: ﴿قَالُوا أَنُؤْمِنُ كَمَا آمَنَ السُّفَهَاءُ ۗ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلَٰكِن لَّا يَعْلَمُونَ[1] ”بھلا جس طرح بیوقوف ایمان لے آئے ہیں اسی طرح ہم بھی ایمان لے آئیں،سن لو کہ یہی لوگ بیوقوف ہیں لیکن نہیں جانتے۔“ ہمارا تعلق صحابہ وتابعین اور محدثین کرام کی اس جماعت حقہ سے ہے جو معاشرے کو اسلامی تعلیمات وہدایات میں ڈھالنے کی کوشش کرتے رہے ہیں اور انہوں نے کبھی نصوصِ شریعت کو معاشرے کی ضرورت کے مطابق ڈھالنے کی کوشش نہیں کی،اس فکر وعمل کے نتیجہ میں شاہی درباروں اور حکومتی حلقوں میں باریابی،عہدوں اور مناصب تک رسائی،عوامی حلقوں میں مقبولیت،بزعم خویش تعلیم یافتہ طبقہ میں احترام،اور اہل ثروت کے ہاں پزیرائی سے تو محروم ہونا پڑتا ہے مگر دربار الٰہی میں رسائی آسان ہوجاتی ہے۔ ﴿وَلَا يَخَافُونَ لَوْمَةَ لَائِمٍ ذَلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ[2] ”وہ لوگ کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے ،یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے،اور اللہ بڑی کشائش والا،جاننے والا ہے۔“
Flag Counter