Maktaba Wahhabi

101 - 545
بھی تمھیں اپنی بات بتلادیتا ہوں) میرا طریقہ یہ ہے کہ اس باغ کی پیداوار کاایک تہائی حصہ بطور خیرات تقسیم کردیتا ہوں،ایک تہائی میں اور میرے گھر والے کھا لیتے ہیں اور ایک تہائی باغ کی ترقی کے لیے اس پرخرچ کردیتا ہوں۔“ ہر چیز اصلاً مباح ہے اسلام نے جو پہلا اُصول مقرر کیا ہے وہ یہ ہے کہ اللہ جل جلالہ کی پیدا کردہ تمام چیزیں اصلاً حلال اورمباح ہیں۔حرام صرف وہ چیزیں ہیں جن کی حرمت کے بارے میں صحیح اورصریح نص وارد ہوئی ہے لہذا اگر صحیح نص موجود نہ ہو بلکہ ضعیف ہو یا حرمت پر صریح طور سے دلالت نہ کرتی ہو تو اصل اباحت برقرار رہے گی۔ علمائے اسلام ا س بات کے قائل ہیں کہ تمام اشیاء اورمنفعت اصلاً مباح اور جائز ہیں،اُن کا استدلال قرآن کی درج ذیل آیت سے ہے: ﴿هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا[1] ”وہی ہے جس نے تمہارے لیے زمین کی ساری چیزیں پیدا کردیں۔“ ﴿وَسَخَّرَ لَكُم مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مِّنْهُ[2] ”اُس نے تمہارے لیے آسمانوں اور زمین کی ساری چیزیں اپنی طرف سےمسخر کردیں۔ “
Flag Counter