Maktaba Wahhabi

71 - 545
اختیار کرنا مؤلف کا حق ہے،ہماری رائے صرف نصیحت اور مشورے کی حیثیت رکھتی ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی مرضیات کی توفیق سے نوازے۔آمین۔ عزیمت کا راستہ: اس سلیم فکر اور واضح نقطہ نظر اور صاف ،شفاف موقف کی وجہ سے ہمیں تنگ نظری ،کم علمی،رجعت پسندی ،قدامت پرستی،قلت فقاہت،معاشرتی ضروریات اور حالات سے عدم واقفیت ،جدید مسائل کے حل کرنے کی صلاحیت سے محرومی وغیرہ کے طعنوں سے تو سابقہ پڑسکتا ہے،مگر یہ طعن وملامت باعث ننگ وعار نہیں بلکہ عزت ووقار اورتمغہ افتخار ہے۔ اور یہی مخلص اہل ایمان کا طرہ امتیاز ہے،انہیں برداشت کرنا انبیاء کرام اور ان کے رفقاء کی سنت ہے،یہ طعنہ حضرت نوح علیہ السلام کو بھی دیاگیا تھا۔ ﴿ مَا نَرَاكَ إِلَّا بَشَرًا مِّثْلَنَا وَمَا نَرَاكَ اتَّبَعَكَ إِلَّا الَّذِينَ هُمْ أَرَاذِلُنَا بَادِيَ الرَّأْيِ[1] ”ہم تم کو اپنے ہی جیسا ایک آدمی دیکھتے ہیں اور یہ دیکھتے ہیں کہ تمہارے پیرووہی لوگ ہوئے ہیں جو ہم میں سے ادنیٰ درجے کے ہیں،اور وہ بھی ظاہری سوچ سے(نہ غوروتعمق سے)۔“ حضرت شعیب علیہ السلام سے بھی یہی کہا گیا تھا: ﴿ أَصَلاتُكَ تَأْمُرُكَ أَنْ نَتْرُكَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا أَوْ أَنْ نَفْعَلَ فِي أَمْوَالِنَا مَا نَشَاءُ إِنَّكَ لأَنْتَ الْحَلِيمُ الرَّشِيدُ[2]
Flag Counter