Maktaba Wahhabi

123 - 545
کاہے،یہ بڑے سادہ اور معصومانہ انداز سے کہہ دیتے ہیں کہ جی میں تو نہ سُود لیتا ہوں اور نہ سُود دیتا ہوں میراتو کرنٹ اکاؤنٹ ہے۔ اس کی مثال اس طرح سمجھ لیجئے کہ ایک آدمی کسی کو قتل کرنے کے لیے جارہا ہے،راستے میں کوئی آدمی اس کو بندوق پکڑا دیتا ہے کہ یہ بندوق لے جاؤ تو وہ اس بندوق سے اس کو قتل کردیتا ہے تو یہ بندوق پکڑانے والا اگر یہ کہے کہ جی میں نے تو قتل نہیں کیا صرف اس کو بندوق پکڑائی ہے تو کیا یہ مجرم بنے گا یا نہیں بنے گا؟ہاں یہ بھی مجرم بنے گا،یہ کرنٹ اکاؤنٹ والے بھی بینک والوں کو بندوق پکڑاتے ہیں کہ اس بندوق کے ساتھ لوگوں کا خون بہاؤ،خون پسینے کی کمائی ان سے بٹورو اتنا معاون تو سیونگ اکاؤنٹ والا بھی نہیں،جتنا معاون کرنٹ اکاؤنٹ والا ہوتا ہے۔ ٹھیک ہے سیونگ اکاؤنٹ والا جو سُود وصول کرتا ہے یہ اس کا جرم ہے،لیکن تعاون کے اعتبار سے اس کا تعاون کرنٹ اکاؤنٹ والے کے تعاون کی نسبت کم ہے کیونکہ سیونگ میں عموماً بڑے اَماؤنٹ نہیں رکھوائے جاتے ،وہ اکاؤنٹ عموماً بیواؤں،یتیموں اور ریٹائرڈ حضرات کے کام آتے ہیں ،کاروباری طبقہ ،ہمیشہ کرنٹ اکاؤنٹ میں رقم رکھوانا پسند کرتا ہے اور ہوبڑا اماؤنٹ ہوتا ہے،اس اعتبار سے کرنٹ اکاؤنٹ والے زیادہ معاون ہوئے۔ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سُودی لین دین کی تحریر لکھنے والے اور اس کاروبار پر گواہی دینے والے پر لعنت بھیجی ہے اس پر ذرا غور فرمائیں ان پر لعنت کیوں ہے جبکہ نہ انہوں نے سُود لیاہے اور نہ سُود دیا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ کے چکر میں اچھے بھلے لوگ مبتلا ہیں۔دینی ادارے،مساجداور دینی تنظیمیں ان کے منتظمین ارباب حل وعقد کروڑوں ،کھربوں روپیہ جمع کرتے
Flag Counter