Maktaba Wahhabi

122 - 545
ہیں اور نہ دیتے ہیں ہم مجرم کیسے بن گئے؟ہمارا تو کرنٹ اکاؤنٹ ہے۔کرنٹ اکاؤنٹ پر ذرا غور فرمائیں، وہ کاتب جس نے سُود کو تحریر کیا ہےیا جو گواہ بنا ہے کیا اس نے سُود لیا ہے؟نہیں! سُود دیا ہے؟نہیں!لیکن لعنت اس پر بھی پڑ گئی ہے اور لعنت بھی اتنی جتنی سُود لینے اور دینے والےپر کیونکہ اس حرام کاروبار میں وہ معاون ثابت ہوئے ہیں،انہوں نے تعاون کیا ہے۔اس تعاون کی وجہ سے ان پر بھی لعنت کی گئی۔ اللہ جل جلالہ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے: ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ[1] ”تقویٰ اور نیکی کےکام میں ایک دوسرے سے تعاون کرو،گناہ اور ظلم وزیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون نہ کرو۔“ تو بہ گواہ اور محرر،منشی اور کاتب یہ حرام کاروبار میں معاون بن رہے ہیں، اس لیے ان پر لعنت ہے۔مزید غور فرمائیں کہ کرنٹ اکاؤنٹ والے کتنے بڑے معاون ہیں اتنے بڑے معاون تو منشی اور کاتب بھی نہیں اور اتنا معاون گواہ بھی نہیں،گواہ تو صرف گواہ ہے؟کاتب نے تو صرف وہ پرچہ تحریر کردیا اور بس،اس کا اتنا ہی تعاون ہے؟ اور کرنٹ اکاؤنٹ والے لاکھوں کروڑوں روپیہ سُودی اداروں کے حوالے کردیتے ہیں کہ جتنا چاہو لوگوں کو یہ قرض دے دے کر سُود وصول کروہم آپ سے سُود کا ایک پیسہ بھی نہیں لیں گے،تو یہ سب سے بڑے معاون ہوئے۔ کرنٹ اکاؤنٹ میں جتنا پیسہ جمع ہے وہ بینک کا نہیں وہ تو کرنٹ اکاؤنٹ والوں
Flag Counter