سے ممنوعی باتوں سے دور رہ کر متقی بن جائے تو وہ اس کے لیے ہر مشکل سے نکلنے کی راہ پیدا فرمادے گا اور اس کو وہاں سےروزی عطا فرمائے گا جہاں سے رزق کاملنا اس کے خواب وخیال میں بھی نہ ہوگا۔[1]
﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَىٰ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِم بَرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ وَلَـٰكِن كَذَّبُوا فَأَخَذْنَاهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ﴾[2]
”اوراگر بستیوں والے ایمان لاتے ہیں اور اللہ جل جلالہ سےڈرتے تو ہم ان پر آسمان اورزمین کی برکتیں کھول دیتے۔مگر انہوں نےجھٹلایا تو ہم نے ان کے کاموں کی سزا میں ان کو دھر لیا۔“
﴿لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ﴾[3]
”اگر تم شکر کروگے تو میں تمھیں مزید دونگا۔“
پس ہر وہ شخص جو رزق کی کشادگی اورفراخی چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو ہر گناہ سے دوررکھے۔اللہ جل جلالہ نے جن باتوں کا حکم دیا ہے ان کو بجالائے اور جن اُمور سے روکا ہے ان سےباز رہے ا پنے آپ کو ہر اس بات سےبچائے رکھے جو اس پر اللہ جل جلالہ کےناراض ہونے اور اس کےعذاب کےنزول کا باعث ہو۔
﴿إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ﴾ [4]
”اس کی شان تو یہ ہے کہ جب کوئی چیز(بنانا)چاہتا ہے۔
|