Maktaba Wahhabi

376 - 545
عمل کو مفتی صاحب کی تضاد بیانی کہنا غلط ہوگا۔ بلکہ یہ تو ایک عظیم وصف ہے کہ جب کوئی شخص یا ادارہ خلاف شرح اُمور کا مرتکب ہوتا ہے تو اُسے اُس وقت غلط کہا جائے اور جب کوئی شخص یا ادارہ خلاف شرع اُمور سے اجتناب کرتے ہوئے راہ حق کو اختیار کرتا ہے تب اُسے اُس وقت صحیح بھی تسلیم کیا جائے۔ اس سے گناہ اور عصیاں کی حوصلہ شکنی اور بھلائی اور اچھائی کی حوصلہ افزائی ہوگی جو ایک مستحسن اقدام ہے۔ 7۔زیادہ تر علماء اور عوام الناس کا جدید اقتصادیات سے کماحقہ واقفیت نہ رکھنا بھی ایک سبب ہے۔ اگرچہ عصری علوم میں معاشیات کو ایک باقاعدہ مضمون کی حیثیت حاصل ہے لیکن اُس میں بھی اسلامی معیشت کوکوئی حیثیت حاصل نہیں۔اگرچہ اسلامی بینکوں کے وجود میں آنے کے بعد اب بعض یونیورسٹیاں اس قسم کے کورسز کرانے لگی ہیں پھر بھی وہ ناکافی ہیں اور دینی مدارس میں تو سرے سے اسلامی معیشت کو باقاعدہ ایک مضمون کے طور پر پڑھایا ہی نہیں جاتا۔ سوائے اُن چند ابواب حدیث و فقہ کے جو ضمنی طور پر دوران تدریس سامنے آتے ہیں،اور ان پر بھی اُس وقت اساتذہ اور تلامذہ کی خصوصی توجہ نہیں ہوتی،اس کی بھی ایک بنیادی وجہ ہے کیونکہ احناف کے مدارس میں تو مکمل صحاح ستہ کے لیے صرف آخری ایک سال رکھا گیا ہے جس میں معلم اور متعلم دونوں دورے کی کیفیت سے گزر رہے ہوتے ہیں اور دورے میں کیا پڑھا جاتا ہے اور پڑھایا جاتا ہےاسے تو صرف اللہ جل جلالہ ہی بہتر جانتا ہے کیونکہ ظاہری اور مخفی بھیدوں کا خزانہ تو اسی کے پاس ہے اور جن مدارس میں کتب احادیث آٹھوں سالوں میں شامل نصاب رہتی ہیں وہاں بھی خاص اس مضمون پر خصوصی توجہ نہیں دی جاتی مجھے اچھی طرح یاد ہے تقریباً1982,83؁ءکی بات ہے پنجاب سے ایک معروف علمی شخصیت کی گلشن اقبال کے ایک معروف دینی جامعہ میں تشریف آوری ہوئی اس جامعہ کے مہمان خانہ میں ایک علمی حلقہ لگا تھا جہاں لوگ معروف علمی شخصیت
Flag Counter