Maktaba Wahhabi

367 - 545
یعنی خریدو فروخت کے متعلق دینی احکام سے آگاہ ہو، امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس اثر کو حسن قراردیا ہے۔ بعض حدت پسندوں کا یہ خیال بالکل باطل ہے کہ اسلام کا دائرہ کار صرف عقائد و عبادات تک محدود ہے۔ سیاسی ، معاشی اور معاشرتی معاملات میں ہم آزاد ہیں کہ اپنے حالات کے مطابق جس طرح چاہیں فیصلہ کریں، اس نقطہ نظر کی تائید میں ایک روایت بھی پیش کی جاتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَنْتُمْ أَعْلَمُ بِأَمْرِ دُنْيَاكُمْ))[1] ”تم اپنے دنیوی معاملات کو بہتر جانتے ہو۔“ حالانکہ اسلام تو ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو دینی معاملات کے ساتھ ساتھ سیاسی، معاشرتی اور معاشی مسائل جیسے تمام معاملات کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔ دین کا ہر طالب علم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ قرآن مجید اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سیاسی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے بارہ میں بھر پور رہنمائی موجود ہے۔ جن حضرات کو کتب حدیث کے مطالعہ کا موقع ملا ہے وہ ہمارے مؤقف کی تائید فرمائیں گے کہ کس طرح محدثین نے کتب احادیث میں عقائد و عبادات، معاشی و معاشرتی مسائل ،سیاسی امور، بین الاقوامی تعلقات، حدود وتعزیرات اور دیگر گوشہ ہائے زندگی سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث جمع فرمادی ہیں، رہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ تو ان کا ایک خاص محل ہے وہ یہ ہے کہ ہماری زندگی کا دائرہ جسے ہم دنیا سے تعبیر کرتے ہیں اس کے متعلق اسلام نے صرف بنیادی باتیں ذکر کی ہیں اس کے بعد ہمیں آزاد چھوڑدیا ہے تفصیلات وجزئیات بیان نہیں کیں، البتہ وہ دائرہ جسے دین کہا جاتا ہے اس میں ہم پابند ہیں، اپنی مرضی سے ایک قدم اِدھر اُدھر نہیں اُٹھا سکتے۔
Flag Counter