Maktaba Wahhabi

313 - 545
ہے تو اس کا استحقاق بھی تمام ممبران رکھتے ہیں جبکہ تمام کا حق بھی ایک دو میں تقسیم ہو جاتا ہے جو کسی زیادتی سے کم نہیں۔ 6۔ایسا بھی ممکن ہے کہ ایک نے 200روپے والے سو بانڈز خریدے گویا گور نمنٹ کو اُس نے 20000/=(بیس ہزار روپے) دئیے لیکن اُس کا کوئی انعام نہ نکلا اور دوسرے نے صرف ایک بانڈ خریدا یعنی گور نمنٹ کو صرف 200روپے دئیے لیکن اُس کا انعام نکل آیا جس کو لوگ قسمت یا خوش بختی کا نام دیتے ہیں جس کی بنیاد کسی استحقاق یا قاعدے کلئے پر نہیں بلکہ محض اتفاق، قسمت اور بخت پر منحصر ہے، اسے قمار(جوا) قراردینے اور سمجھنے کے لیے یہی علت کافی ہے۔ 7۔سورہ مائدہ میں اللہ جل جلالہ نے فرمایا: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ[1] ”اے ایمان والو! شراب، جوا، بت اور جوئے کے تیر، سب ناپاک اور شیطان کی کارستانیاں ہیں سو ان سے بچو تاکہ تم فلاح پا جاؤ۔“ اس آیت کریمہ میں(وَالْأَزْلَامُ)سے مرادپانسے جس کا ترجمہ جوئے کے تیروں سے کیا جاتا ہے۔ 8۔سورہ مائدہ میں دوسری جگہ بھی یہ لفظ وارد ہوا ہے: ﴿وَأَن تَسْتَقْسِمُوا بِالْأَزْلَامِ﴾[2]
Flag Counter