Maktaba Wahhabi

310 - 545
لوگوں کی بیان کردہ تعریفیں اگر کسی گناہ پر صادق نہیں آتیں تو اس سے نفس مسئلہ پر کیا اثر پڑتا ہے؟ اس تعریف میں فلاں سُود کی صورت آتی ہے اور فلاں صورت میں یہ تعریف صادق نہیں آتی لہٰذا یہ جائز ہے۔ یہ حرام کو حلال کرنے کا ایک بہانہ ہے جو بنایا ہوا ہے اور یہ بڑے عرصے سے چل رہا ہے آپ کو کبھی ایسے لوگوں سے گفتگو کا موقع ملا ہو تو یہی بات وہ کرتے ہیں کہ فلاں چیز کی تعریف کریں اور پھر کئی عالم اور دانا بھی یہی بات کرتے ہیں اور کچھ لوگوں نے تعریفیں بھی کی ہیں،پرانے دور میں بھی کرتے رہے ہیں اور آج بھی کرتے ہیں، آپ اُن کی ایک ایک تعریف سامنے رکھتے جائیں ہر کسی میں کوئی نہ کوئی نقص ضرور نکل آئے گا۔ لہٰذا کوئی جامع اور مانع نہیں رہے گی تو پھر تعریف کرنے کا فائدہ کیا ہوا؟ اگر سُود کا مسئلہ سمجھانے کے لیے یا سود کو ترک کرنے کے لیے تعریف ضروری ہوتی تو اللہ جل جلالہ قرآن مجید میں سوُد کی تعریف فرما دیتے ،یا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی سُود کی کوئی جامع اور مانع تعریف فرما دیتے، لیکن ایسا نہیں کیا گیا اُس وقت لوگوں نے تعریف کے بغیر ہی سُود کا مسئلہ سمجھا اور ہم سے بہتر سمجھا پھر اہل ایمان نے سود کو ترک بھی کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (رِبًا الْجَاهِلِيَّةِ مَوْضُوعٌ)[1] ”جتنا جاہلیت کا سوُد ہے سب ختم۔“
Flag Counter