Maktaba Wahhabi

158 - 545
’’سونے کو سونے کے بدلہ میں فروخت نہ کرو،مگر برابربرابر اور ایک دوسرے کے وزن میں کمی بیشی نہ کرو، نیز چاندی کو چاندی کے بدلے میں فروخت نہ کرومگربرابر برابر اور ایک دوسرے کے وزن میں کمی بیشی نہ کرو اور ان میں غیر موجود کے بدلہ میں موجود کو نہ بیچو۔‘‘ 5۔ایک شخص کو خیبر پر ذمے دار مقرر کیا تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بہت عمدہ کھجوریں لے کر حاضر ہوا،اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا خیبر میں پیداہونے والی سب کھجوریں اسی طرح کی ہوتی ہیں؟اس نے کہا: (إنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِن هذا بالصَّاعَيْنِ، والصَّاعَيْنِ بالثَّلَاثَةِ، فَقالَ: (( لا تَفْعَلْ، بعِ الجَمْعَ بالدَّرَاهِمِ، ثُمَّ ابْتَعْ بالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا)) [1] ”اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !خدا کی قسم ہم اس قسم کی کھجوریں ایک صاع لیتے ہیں دو صاع کے بدلے اور کبھی دو صاع لیتے ہیں تین صاع کے بدلے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا نہ کرو گھٹیا کھجوروں کو درہم کے عوض فروخت کر کے عمدہ اور اچھی کھجوریں بھی درہموں کے عوض خریدو۔“ درج بالا احادیث کے علاوہ جو احادیث بھی اس معنی اور مفہوم میں آئی ہیں۔(وہ سب زیادتی والے سُود پر دلالت کرتی ہیں)۔
Flag Counter